یمن : اسرائیل کی قید میں پچپن دن تک بھوک ہڑتال کرنے والا فلسطینی خضر عدنان رہا ، دبلے پتلے اور زرد رُو عدنان کو ایک اسرائیلی ایمبولینس میں لایا گیا اور فلسطینی میڈیکل سروس کے حوالے کر دیا گیا، خضر عدنان کی رہائی پر مغربی کنارے پر جشن منایا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ خضر عدنان کی یہ رہائی اتوار بارہ جولائی کو علی الصبح عمل میں آئی ہے۔ خضر عدنان ’اسلامی جہاد‘ نامی تنظیم کا ایک سینیئر رکن ہے اور اسرائیل نے اُسے ایک سال سے زیادہ عرصے سے اپنی ’انتظامی تحویل‘ میں لے رکھا تھا۔
خضر عدنان نے تین سال پہلے بھی ایک مرتبہ پورے چھیاسٹھ روز تک بھوک ہڑتال کی تھی اور یوں اُن فلسطینیوں کی حالتِ زار کی طرف توجہ دلائی تھی، جنہیں بغیر کسی مقدمے یا یغیر کسی فردِ جرم عائد کیے قید میں رکھا جاتا ہے۔ اپنی تازہ چھپن روزہ بھوک ہڑتال عدنان نے دو ہفتے پہلے اُس وقت ختم کی تھی، جب اُسے رہا کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
اسرائیلی حکام نے تین اسرائیلی نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد خضر عدنان سمیت متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا تھا، تاہم حکام نے ان پر کوئی مقدمہ چلائے بغیر انھیں اپنی تحویل میں رکھا۔
چھ بچوں کا باپ عدنان مغربی کنارے کے شہر جینین میں رہائش پذیر ہے۔ 2012ء میں بھی ایک طویل بھوک ہڑتال کرنے والے عدنان کو بالآخر رہا کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی حکام نے خضر عدنان کو بھوک ہڑتال ختم کرنے کی شرط پر رہا کیا، خضر عدنان کی رہائی پر فلسطین کے مغربی کنارے پر جشن منایا گیا، جس میں سینکڑون افراد نے شرکت کی۔