تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

پانامہ پیپرز سے تہلکہ مچانے والی موزیک فونسیکا رواں ماہ کے آخر تک بند کردی جائے گی

پاناما : پانامہ پیپرز سے دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے ادارے موزیک فونسیکا رواں ماہ کے آخر تک بندکردی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق پاناما پیپرز تحقیقات میں مرکزی حیثیت کی حامل لاء فرم موزیک فونسیکا رواں ماہ کے آخر تک بند کردی جائے گی۔

آئی سی آئی جے کو ملنے والے کمپنی کے اعلامیے کے مطابق موزیک فونسیکا کے تمام دفاتر رواں ماہ کے آخر تک بند کردیئے جائیں گے۔

کمپنی نے دعوی کیا ہے کہ میڈیا اور پاناما کے حکام کے اقدامات کی وجہ سے کمپنی کو مالی مشکلات کا سامنا ہے، جس کے باعث اس کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے تاہم کمپنی انصاف کے حصول کے لیے کوشاں رہے گی، کمپنی نے کوئی جرم نہیں کیا وہ حکام سے تعاون جاری رکھے گی۔

پاناما پیپرز تحقیقات کے دوبرس بعد لاء فرم  کی بندش کی جارہی ہے۔

یاد رہے 15 مارچ کو لاء فرم   موزیک فونسیکا نے آپریشنز بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ رواں ماہ سے پبلک ڈیلینگ بند کردی جائے گی، یہ فیصلہ مالی مسائل اور سخت حکومتی کارروائیوں کے باعث کیا گیا۔


مزید پڑھیں :  پانامہ پیپرز سے دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے ادارے موزیک فونسیکا کا آپریشنز بند کرنے کا اعلان


موزیک فرانسیکا کا کہنا تھا کہ صرف ضروری اسٹاف کام جاری رکھے گا، جواتھارٹیز، پبلک اور مالیاتی گروپس کو پانامہ پیپیرز سے متعلق معلومات فراہم کرتا رہے گا۔

واضح ہے کہ دو برس قبل اپریل میں بحراوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات پامانہ پیپرز کے نام سے شائع کی تھیں جس کے باعث دنیائے ممالک کی کئی حکومتیں ہل گئیں تھیں۔

پاناما لیکس میں یورپی ملک آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمندر گنلگسن اور اُن کی اہلیہ کا نام سامنے آنے کے بعد عوام نے شدید احتجاج کیا، جس کے بعد انہیں مجبورا وزارت سے مستعفیٰ ہونا پڑا تھا۔ دستاویزات میں سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام بھی سامنے آیا، جس کے بعد انہیں عدالتوں میں پیش ہوکر صفائی دینی پڑی تھی۔

پاناما دستاویزات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سمیت دیگر 400 سے زائد افراد کے نام سامنے آئے تھے، شریف خاندان کی آفشور کمپنیاں منظر عام پر آنے کے بعد نوازشریف نے قوم سے خطاب کر کے مطمئن کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پر پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بینچ تشکیل دیا گیا، جس نے نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے آفشور کمپنیوں کی مزید تحقیقات نیب کے سپرد کردی تھیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -