اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر لاک ڈاؤن کے فیصلے پر سندھ حکومت سے نالاں، کہتے ہیں کہ این سی اوسی ٹارگٹڈ طریقےسےبندشیں لگاتی ہے تاکہ لوگوں کو زیادہ پریشانی نہ ہو،روزگار متاثرنہ ہو۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران اسد عمر نے کہا کہ خطے کے ممالک میں کرونا صورتحال خراب ہورہی ہے، ایران میں کرونا سے دوبارہ صورتحال خراب ہوگئی ہے ،انڈونیشیا میں بھی چند ہفتوں سے کورونا صورتحال خراب ہے، پاکستان میں ایسی صورتحال نہیں دیکھی گئی جو خطے کے دیگر ممالک میں تھی۔
اسد عمر نے کہا کہ پاکستان نے جو کامیابی حاصل کی وہ بڑے بڑے ممالک نہیں کرسکے، ملک میں اربوں روپے کی ویکسین منگوائی گئی ہے، مختلف مقامات پر سینٹرز بنائے گئے ہیں۔
سربراہ این سی او سی نےبتایا کہ ملک میں کرونا چوتھی لہر کی بنیاد کرونا وائرس کی بھارتی قسم ہے، کرونا کی بھارتی قسم برطانوی ویرنیٹ کی نسبت تیزی سے پھیلتی ہے، وباعلاقائی حدود اور سرحدیں نہیں دیکھتی،عوام ڈاکٹروں کی تجاویز پرعمل کریں ، ماسک پہنیں اور سماجی فاصلہ اختیار کریں۔
یہ بھی پڑھیں: کرونا کے خلاف ایک اور سنگ میل عبور، تین کروڑ ویکسی نیشن مکمل
وفاقی وزیر نے کہا کہ این سی اوسی کے پلیٹ فارم کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہم ایک ٹارگٹڈ طریقے سے بندشیں لگاتے ہیں تاکہ لوگوں کو پریشانی نہ ہو، ہر بار کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیاب ہوئے ہیں، کل وزیراعظم کو کورونا سے متعلق سفارشات پیش کریں گے،جس کے نتیجے میں کچھ بڑے شہروں میں پابندیوں میں اضافے کا امکان ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ گزشتہ ہفتے یومیہ دو سے ڈھائی ہزار کورونا کیسز رپورٹ ہورہے تھے لیکن گزشتہ 24 گھنٹے میں پانچ ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ ہوئے، پاکستان میں کورونا کیسز کی مثبت شرح 8.8فیصد ہے، کورونا کی چوتھی لہر سے اسپتالو ں پر دباوَ بڑھ رہا ہے، کورونا ویکسی نیشن کرانے سے ہی ہم چوتھی لہر سے نکل سکیں گے۔