تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

دو قوی الحبثہ مچھلیوں کا شکار : دیکھنے والے خوف اور حیرت میں مبتلا

کرناٹک : ماہی گیروں نے گینٹ مان ٹارے نامی دو دیوہیل مچھلیاں پکڑلیں، جن کا وزن750 اور250کلوگرام ہے، مچھلیوں کو نکالنے کیلئے بڑی کرین منگوائی گئی۔

بھارت کے شہر کرناٹک میں ماہی گیر نے انتہائی بڑے سائز کی دو مچھلیوں کا شکار کیا، گینٹ مانٹارے نامی دو دیوہیل مچھلیاں ساحل پر دیکھ کر لوگوں کا ہجوم لگ گیا، ویڈیوق سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، ان قوی الحبثہ مچھلیوں کا وزن 750کلو جبکہ دوسری 250کلو گرام ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ماہی گیر جس کی شناخت سبھاش سیلن کے نام سے ہوئی ہے نے ان مچھلیوں کا اس وقت شکار کیا جب وہ مالپے بندرگاہ سے دور منگلورو میں گہرے سمندر میں گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق دونوں گینٹ مانٹارے نامی دو دیوہیل مچھلیاں اتنی بڑی تھیں کہ انہیں عام طور پر کیے جانے والے طریقے سے ٹرک میں ڈالنا ناممکن تھا اس لیے ایک بڑی کرین کا بندوبست کرنا پڑا۔

اس منظر کو دیکھنے کیلیے علاقہ مکینوں کے علاوہ آس پاس کے لوگ بھی بندرگاہ پر جمع ہوگئے اور اس حیرت ناک منظر کو اپنے موبائل فونز میں محفوظ کرلیا۔

کرناٹک میں فشرمین ایسوسی ایشن کے سابق صدر یتیش کمپی نے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ پہلی بار نہیں ہوا اس سے بڑی مچھلیاں بھی اکثر ماہی گیروں کی پکڑ میں آجاتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ مالپے میں ہوا ہے اگر یہ کسی دور دراز کے علاقے میں ہوتا تو اس کی اطلاع بھی نہیں ملتی لیکن مالپے میں بہت زیادہ ہجوم اور سوشل میڈیا کی وجہ سے یہ وائرل ہوچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل جولائی میں ماہی گیروں کے ایک گروہ نے800 کلو وزنی وزنی مچھلی کو اڈیشہ بنگال سرحد کے قریب ڈیگھا ساحل سے پکڑا تھا۔

اطلاعات کے مطابق یہ مچھلی 8 فٹ لمبی اور 5 فٹ چوڑی تھی اور اسے مقامی لوگوں نے ‘شنکر فش’ یا ‘چلی شنکر’ کہا تھا۔ یہ مغربی بنگال میں ایک فشینگ ٹریڈ فرم کو 50،000 روپے میں فروخت کیا گیا تھا۔

مچھلی بہت ہاتھی کے کان یا بہت بڑے کنارے کی طرح دکھائی دیتی تھی۔ ماہرین نے بتایا کہ یہ ایک نایاب نسل سے ہے جس کو مقامی ماہی گیروں نے کبھی نہیں دیکھا۔ اس کے بے حد سائز اور وزن کی وجہ سے اسے ساحل سے منتقل کرنے کے لئے رسیاں استعمال کی گئیں۔

Comments

- Advertisement -