تازہ ترین

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

یو اے ای: طلبا کے لئے اہم خبر، بڑی سہولت کا اعلان

دبئی: متحدہ عرب امارات میں اب اسٹوڈنٹ کو ورک پرمٹ کن شرائط پر ملے گا؟ طریقہ کار کا اعلان ہوگیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے اعلان کیا ہے کہ مملکت نے پندرہ سال یا اس سے زائد عمر کے طلبہ کو جزوی اسکیم کے تحت کام کرنے کی اجازت دے دی ہے، یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب اگلے پچاس سالوں کے لئے پراجکیٹس آف ففٹی کے نام سے منصوبوں کا اعلان کیا گیا جو عام طور پر قومی اور معاشی گروتھ کے لئے تھی۔

ذیل میں اسٹوڈنٹ ورک پرمٹ کے حوالے سے تمام تفصیلات بیان کی گئیں ہیں۔

اسٹوڈنٹ ورک پرمٹ کے لئےکون اہل ہیں؟

وہ نوجوان جن کی عمر یں پندرہ سے اٹھارہ سال کے درمیان ہو، وہ اماراتی یا غیر ملکی دونوں ہوسکتے ہیں، انہیں کام کے لئے اجازت نامہ زیادہ سے زیادہ ایک سال کے لئے دیا جاسکتا ہے، درخواست گزار کے لئے مندرجہ زیل لوازمات کی ضرورت ہوگی۔

ان کے پاسپورٹ پر موجود قابل معیاد ویزہ، ان کے رشتے داروں کے پاس رہائشی ویزہ ہو، ان کے والدین یا سرپرست اعلیٰ کی جانب سے اجازت نامہ ہو، ان کی عمر پندرہ سال سے کم اور اٹھارہ سال سے زیادہ نہ ہو، انہیں دیا جانے والا کام دو ہزار دس کے وزارتی فرمان گیارہ سو نواسی کے مطابق ہو۔

درخواست جمع کرانے والے اسٹیبلشمنٹ کا لائسنس درست اور کسی بھی خلاف ورزی سے پاک ہوگا اور اسٹیبلشمنٹ کے پاس وزارت میں ایک ای دستخطی کارڈ کا ہونا لازمی ہے۔

کام کا دورانیہ اور اوقات کار کیا ہونے چاہیئے؟

ان نو عمروں کے لئے کام کا دورانیہ چھ گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیئے، انہیں یومیہ ایک گھنٹہ کا بریک دئیے جانے کا حق ہے، اوور ٹائم یا چھٹی والے دن انہیں کام کی اجازت نہیں ہوگی۔
مملکت کا مزدور قانون انہیں منع کرتا ہے کہ وہ رات کے اوقات میں فیکٹریوں میں کام کرے، جن کے پاس ورک پرمٹ ہوگا، چھ مہینے کے پراجیکٹس کے لئے انہیں نوکری دی جاسکتی ہے۔

کون کون سی دستاویزات کی ضرورت ہوگی؟

قابل میعاد پاسپورٹ کی کاپی، طالب علم کا رہائشی ویزہ کاپی، والدین کے پاسپورٹ کی کاپی، درخواست کی کاپی، کام کے حوالے سے کنٹریکٹ کی کاپی، سفید بیک گراؤنڈ میں طالب علم کی رنگین تصویریں، ایک معتبر میڈیکل ہیلتھ اتھارٹی سے جاری کردہ فٹنس سرٹیفیکٹ اور والدین یا سرپرست اعلی کی جانب سے کام کی اجازت کے لئے دئیے جانے والا تحریری اجازت نامہ لازمی ہے۔

درخواست کا طریقہ کار کیا ہے؟

درخواست گزار کو لازمی طور پر تصحیل سروس سینٹرز یا وزارت کے ای فارم پروگرام میں حصہ لینے والے اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے درخواست دینی ہوگی، درخواست بذریعہ ای میل وزارت انسانی وسائل کو فارورڈ کی جائے گی جہاں وہ شرائط پر پورا اترنے کے بعد اسے تصدیق عمل سے گزارا جائے گا۔

اگر کوئی دستاویز یا کوئی اور چیز کم ہے تو درخواست گزار کو تصحیل سروس کی جانب سے آگاہ کردینا ہوگا، اگر تمام شرائط پورے ہوئے ہیں تو صارف (www.mol.gov.ae) کی ویب سائٹ پر اپروول نوٹس کو پرنٹ کرسکتے ہیں۔

ورک پرمٹ پر کتنا خرچہ آئے گا؟

بنیادی طور پر تین طرح کے ورک پرمٹ ہیں، ابتدائی طور پر الیکٹرانک ورک پرمٹ کے لئے ایک سو درہم خرچ کرنا ہوتا ہے، ایک بار اجازت ملنے پر پانچ سو درہم کا خرچہ ملتا ہے۔

کیا پندرہ سال سے کم عمر کے بچے بھی کام کرسکتے ہیں؟

وہ طلبہ جن کی عمریں بارہ سے پندرہ سال کے درمیان ہے اور جو ٹریننگ حاصل کرنا چاہتے ہیں انہیں وزارت انسانی وسائل کی جانب سے کام کے لئے ٹریننگ دی جاسکتی ہے، اس کے لئے والدین یا سرپرست کا تحریری اجازت نامہ فراہم کرنا لازم ہے۔

طلبا کا تربیتی فارم وزارت کی ویب سائٹ ، تصحیل سروس سینٹرز کے ساتھ ساتھ وجنجی ایپلی کیشن پر مفت دستیاب ہے، یہ فارم انہیں ٹریننگ کے مقاصد کے لئے نجی شعبے میں داخلہ دینے کے قابل بنائے گا۔

Comments

- Advertisement -