کراچی: پاکستان میں ٹیکنالوجی کی آمد سے قبل اگر 90 کے دہائی کی بات کی جائے تو چند ایسی چیزیں سامنے آتیں ہیں جو ماضی کی یادوں کو رنگین بنا دیتی ہیں۔
نوے کی دہائی میں جب کمپوٹر گیمز ، ٹیکنالوجی اور جدید سمارٹ کی آمد نہیں ہوئی تھی تو بچوں کے کھیلوں کے انداز اور کھیل بھی مختلف ہوا کرتے تھے ایسے کھیل جو ہوتے تو بہت سادہ تھے ،لیکن دلوں میں گھر کرلیتے تھے ۔
ماضی کی چند یادیں ایسی بھی ہوا کرتی تھیں جنہیں یاد کرکے آج بھی ماضی حسین نظر آتا ہے۔ماضی کی چند یادیں مندجہ ذیل ہیں۔
نینٹینڈو 64 (سیگا گیمز)۔
نوے کی دہائی میں ہر بچے کا پسندیدہ گیم نینٹنڈو 64 ہوا کرتا تھا اس میں مختلف گیمز کی کیسٹ ہوا کرتی تھیں جس میں مشہور ترین ماریو ، کال آف ڈیوٹی اور ڈرونا ایکس باکس نامی کھیل ہوا کرتا تھا۔ موجودہ دور میں اس سیگا گیمز کی جگہ کسی حد تک پلے اسٹیشن اور سمارٹ فون میں موجود گیمز نے لے لی ہیں۔
وی سی آر
وی سی آر ماضی کی ٹیکنالوجی میں ایک ایسی چیز تھی کہ شاید اب اس کا وجود نہیں لیکن اس یادیں ابھی ذہنوں میں تازہ ہیں، وی سی آر کو بالی ووڈ فلمیں دیکھنے اور شادیوں کی بنائی گئی فلموں کو دیکھنے کے لئے زیادہ تر استعمال کیا جاتا تھا۔ اس کے بعد سی ڈی لیکن موجودہ دور میں اس کی مکمل جگہ ڈی وی ڈی نے لے ہے۔
یویو
یاد ہوگا کہ ہم بچپن میں ایک کھلونے سے کھیلا کرتے جس کا نام یو یو تھا اسے اپ ڈاون وہیل کے نام سے بھی جانا جاتا تھا ، یو یو ایک لائٹ اور ایک بغیر لائٹ والا ہوتا تھا ، اس میں موجود ایک دھاگے کے ذریعے اسے نیچے پھنک کر اسی دھاگے کے ذریعے اشاروں میں اوپر کھینچا جاتا تھا یہ نوے کی دہائی کا مشہور ترین کھلونے میں سے ایک تھا۔
واک مین
چلتے پھرتے گانے سنا ہر ایک نوجوان اور بچے کا پسندیدہ مشغلہ ہوتا ہے آج کے دور میں گانےسنے کے لئے موبائل فون اور مختلف میوزک پلیئر کو استعمال کیا جاتا ہے لیکن نوے کی دہائی میں گانے سنے کے لئے واک مین کو استعمال کیا جاتا تھا یہ اس دور کی ایک جدید چیز تھی کہ اپنی جیب رکھے واک مین کے ذریعے چلتے پھرتے اپنی پسند کی کیسٹ کو سن سکتے تھے۔
لائٹ والے جوتے
نوے کی دہائی میں موجود ہر بچے کی اپنے والدین ایک چیز کی ضرور مانگ ہوتی تھی کہ جسے بچوں کی زبان میں لائٹ والے جوتے کہا جاتاتھا ، یہ ایک چیز تھی کہ بچے اسے پہن کر خوشی سے بھولے نہیں سماتے تھے۔
ڈائلاپ انٹرنیٹ
آج کے دور میں جہاں تیز ترین انٹرنیٹ ہر کسی پہنچ میں ہے اسی طرح ایک وقت ایسا بھی تھا کہ جب انٹرنیٹ کی ترسیل کے لئے بڑے پاپڑ بیلنے پڑھتے تھے گھر میں موجود ٹیلی فون کی کیبل کو کمپوٹر موڈیم سے منسلک کر کے مختلف انٹرنیٹ کارڈ کے ذریعے انٹرنیٹ حاصل کیا جاتا تھا جو آج ماضی کی ایک یادگار بن گئی ہے۔
کھیلونا گیم
نوے دہائی میں جب الیکٹرونک گیمز آئے تو انہوں نے دھوم مچادی ہر بچے کے پاس مخلتف گیمز ہوا کرتے کسی کے پاس بیٹری سے چلنے والی کار ہوتی تھی تو کسی کے پاس مچھلیاں پکڑنے والا گیم ہوتا تھا ۔
لیگو
بچوں کو بچپن سے ہی بلڈنگ بنانے اور چیزوں کو جوڑنے کا شوق ہوتا ہے، جس کے لئے لیگو ایک گیم جسے چھوٹے سے چھوٹا بچہ بھی لطف اندوز ہوتا تھا۔
کاغذ کے کھیلونے
بچپن میں کاغذ سے کھیلنے کا بھی اپنا مزہ تھا خاص طور پر اگر نوے کی دہائی کی بات کی جائے تو اس طرح کی جدید ٹیکنالوجی کے نہ ہونے کے باعث کاغذوں سے کھیلا جاتا تھا ، جسے کاغذ کے جہاز ،، کشتی اور مختلف طرح شکل بناکر کھیلا جاتا تھا ۔
کارٹون
کارٹون ہر بچے کی پسند ہوتا ہے چاہیے آج کی بات کی جائے یہ ماضی کی بچوں کے نذدیک کارٹون کی اہمیت بہت ہوتی ہے ۔