راولپنڈی : جعلی ڈاکٹر نے دس سال کی معصوم بچی کو اپنے کلینک میں نرس بنا دیا، ناتجربہ کار بچی مریضوں کو انجکشن اور ڈرپ لگانے لگا کر ان کی زندگیوں سے کھیلنے لگی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام میں ایک خوفناک انکشاف ہوا کہ راولپنڈی کے ایک کلینک میں دس سال کی بچی غیر قانونی طور پر نرس کے فرائض انجام دیتے ہوئے مریضوں کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے۔
اتائی ڈاکٹر خود تو لوگوں کی زندگیوں سے کھیل ہی رہے ہیں اس پر مزید ظلم یہ کہ انہوں نے اپنے اسٹاف میں ان پڑھ ناتجربہ کار اور انتہائی کم عمر بچے بھی شامل کیے ہوئے ہیں۔
یہ بچی راولپنڈی کے ایک کلینک میں نہ صرف روزانہ درجنوں مریضوں کو انجکشن اور ڈرپس لگاتی ہے بلکہ ٹیسٹ کروانے کیلئے لوگوں کا خون بھی نکالتی ہے۔
اس کلینک میں ڈاکٹر کے طور پر کام کرنے والے 50 سالہ شخص شیراز کے پاس نہ تو کسی قسم کی میڈیکل کی ڈگری اور نہ ڈسپینسر اور نہ ہی کسی کمپاؤنڈر کا تجربہ تھا لیکن گزشتہ کئی سال سے روزانہ سینکڑوں مریضوں کا معائنہ کرکے ادویات تجویز کررہا تھا۔ بات کرنے پر اس شخص نے اس حقیقت کا برملا اعتراف بھی کیا۔
کلینک میں کام کرنے والی دس سالہ بچی نے بتایا کہ وہ گزشتہ چھ سال سے یہاں کام کررہی ہے یعنی 5سال کی عمر سے ہی اسے اس کام پر لگا دیا گیا۔