تازہ ترین

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

اٹلی میں کورونا سے مزید 200 افراد ہلاک، تعداد 827 ہوگئی

روم: دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتے ہلاکت خیز کورونا وائرس سے اٹلی کو لپیٹ میں لے لیا، ایک دن میں مہلک وبا سے قریباً 200 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے دوران چین کے بعد اٹلی میں اموات کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں 196 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

اٹلی میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 827 ہوگئی ہے جب کہ 2 ہزار 313 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، دارالحکومت روم سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 12 ہزار 462 تک جا پہنچی ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صرف اٹلی میں 900 افراد متاثرہ افراد کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس عالمی وبا قرار

62 ملین آبادی والے ملک میں لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے، روم سمیت ملک بھر کی سڑکیں سنسان ہیں اور معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئے ہیں۔

حکومت کی جانب سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا آج دوسرا روز ہے، تجارتی و کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں، تعلیمی ادارے، مارکیٹیں بند ہیں اور لوگوں کو میل جول سے منع کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کو وبا قرار دے دیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ سربراہ ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ دو ہفتوں میں کورونا وائرس چین سے نکل کر دیگر ممالک تک پھیل گیا، دنیا بھر میں وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش ہے۔

اُن کا کہنا تھاکہ کہ چین سے باہر دو ہفتے کے دوران 13 گناہ زیادہ کورونا کے کیسز رپورٹ ہوئے، اب تک یہ وائرس دنیا کے 114 ممالک میں پھیل چکا جہاں اب تک 1 لاکھ 18 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے۔

Comments

- Advertisement -