تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

کرونا ویکسین کی بڑی افادیت منظرعام پر

کرونا وبا کے خلاف بنائی جانے والی پہلی ویکسین فائزر۔ بائیو این ٹیک کی ایک اور افادیت سامنے آگئی ہے۔

دنیا اس وقت کرونا کے ڈیلٹا وائرس سے نبرد آزما ہے، تحقیق کے مطابق ڈیلٹا وائرس اتنا متعدی ہے کہ محض بارہ سیکنڈ میں ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوسکتا ہے۔

تاہم جرمن بائیو ٹیکنالوجی فرم بائیو این ٹیک کے بانی پروفیسر ڈاکٹراوعور شاہین نے بڑی خوشخبری سنادی ہے کہ فائزر۔ بائیو این ٹیک ویکسین کرونا کی بدلتی اقسام کے خلاف بھی موثر ہے، ساتھ ہی انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ اگلے چھ ماہ یا سال کے اندر کرونا کی مختلف اقسام نمودار ہوسکتی ہیں، جن کے لئے ویکسین میں  کسی قسم کی تبدیلی لانا فی الوقت ضروری نہیں ہے۔

ڈاکٹراوعور شاہین نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کی نئی اقسام کے حوالے سے صورت حال اور نئے فیصلوں کو مد نظر رکھنا ہوگا۔

یاد رہے کہ بائیو این ٹیک فائزر اب تک دنیا بھر کے ایک سو زائد ممالک کو ایک ارب خوراکیں فراہم کرچکا ہے،توقع ہے کہ ویکسین کی سالانہ پیداواری استعداد کو رواں سال کے آخر تک تین ارب جبکہ اگلے سال چار ارب خوراکوں تک بڑھایا جا سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں: موڈرنا یا فائزر میں زیادہ مؤثر ویکسین کون سی؟ جانیئے

اس سے قبل مئی میں بھی پبلک ہیلتھ انگلینڈ کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ فائزر/بائیو این ٹیک اور ایسٹرازینیکا/آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ کووڈ ویکسینز کرونا وائرس کی اس نئی قسم کے خلاف بہت زیادہ مؤثر ہیں۔

یاد رہے کہ کرونا وبا کے خلاف پہلی ویکسین جرمن ادارے بائیو این ٹیک اور فائزر نے مشترکہ طور پر تیار کی تھی۔

Comments

- Advertisement -