اسلام آباد : کرپشن کے الزام میں پاک فوج کے اعلیٰ افسران کی برطرفی کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے اس اقدام کا ملک کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اورعوام کی جانب سے زبردست خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے پیپلزپارٹی کےرہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے گھر سے احتساب شروع کیا، اب دوسرے بھی اپنے گھر سے احتساب شروع کریں ،انہوں نے کہا کہ پانامالیکس کی تحقیقات کیلئےحکومت چیف جسٹس کوخط لکھے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آرمی چیف کےاقدام سے سول حکومت پر اور دباؤ آئیگا۔ اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سویلین سیٹ اپ کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدام کا قوم خیرمقدم کرے گی، قومی ادارے احتساب کے نام پر انتقامی رویئے کا مظاہرہ کرتے ہیں، وزراء اپنی کارکردگی وزیراعظم کی فیملی کے دفاع پرصرف کررہے ہیں ۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فوج نے واضح پیغام دے دیا کہ کوئی مقدس گائے نہیں۔ ق لیگ کے رہنما چوہدری پرویز الہٰی نے کرپشن کےخلاف ایکشن لینے پر جنرل راحیل شریف کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ اب پاکستان کو کرپشن فری ملک بننے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔
اے این پی کے رہنما زاہدخان کہتےہیں کہ پاک فوج نے سیاستدانوں کےلئے بڑی مثال قائم کردی ہے، زاہد خان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کا کرپشن کے خلاف اقدام سیاستدانوں کے لئے سبق ہے،ثابت ہواکہ فوج کے اندر بھی احتساب ہے۔
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینئر ڈاکٹر فاروق ستار نے آرمی چیف کے اقدام کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کا اقدام غیر معمولی اور جراتمندانہ ہے، انہوں نے کہا کہ جنہوں نے ملک کی دولت لوٹی ان کا احتساب بہت ضروری ہے۔
علاوہ ازیں سماجی راطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرشکریہ راحیل شریف ٹرینڈ سر فہرست ہےجبکہ گیارہ فوجی افسران کی برطرفی سے متعلق دو ٹرینڈز بھی ٹاپ ٹین میں شامل ہیں۔
دوسری جانب اے آر وائی نیوز کے عوامی سروے میں شہریوں نے فوجی افسران کی برطرفی کے فیصلے کا خیرم مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے احتساب کا عمل جاری رہے گا، ان کا مزید کہناتھا کہ شفاف احتساب کا عمل ہر شعبےمیں ہوناچاہئے۔