گھریلو اخراجات کو پورا کرنے کے لیے 12 سالہ مجاہد اپنے باپ کا سہارا بن گیا، صبح کو اسکول جاتا ہے، شام کو برگر کا ٹھیلا لگاتا ہے۔
باپ کا ہاتھ بٹانے کے لیے سکھر سے تعلق رکھنے والا یہ ننھا لڑکا رات میں برگر کا ٹھیلا لگاتا ہے اور دن کے وقت اسکول جاتا ہے، شام ہوتے ہی یہ ننھا مزدور زندگی کی سختیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے گھر کی ذمہ داریاں اپنے نازک کاندھوں پر اٹھا لیتا ہے۔
12 سالہ مجاہد نے بتایا کہ میں صبح کو اسکول جاتا ہوں اور شام کو ادھر برگر کی ریڑھی لگاتا ہوں تاکہ میں اپنے ابو کی مدد کرسکوں، فضول گھر بیٹھنے سے اچھا ہے کہ میں اپنی محنت مزدوری کروں کیوں کہ مہنگائی بہت ہے گزارا نہیں ہوتا۔
مجاہد کے والد نے کہا کہ بیٹا صبح کو اسکول جاتا ہے، اسے پڑھائی کا بہت شوق ہے، میں نے اسے یہ سیٹ اپ لگاکر دیا ہے کہ شام کو یہ اپنا کام کرے تاکہ اپنی پڑھائی مکمل کرسکے۔
ٹھیلے پر برگر کھانے کے لیے آنے والے ایک صارف نے مجادہد کے بارے میں کہا کہ بچہ محنتی ہے، زبردست کام کررہا ہے اور زبردست برگر بنا رہا ہے، میں کہیں بھی ہوتا ہوں، اس کا برگر کھانے آتا ہوں۔
آج کے لیے دور میں جب مہنگائی عروج پر ہے اور لوگ اپنی ذمہ داریاں ٹھیک طرح انجام دینے سے قاصر ہیں وہیں مجاہد جیسے بچے اپنے عزم و حوصلے سے اپنے والدین کا بوجھ بانٹ رہے ہیں۔