سندھ کے شہر شہدادپور میں چار ملزمان نے مل کر 12 سالہ لڑکی کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی کے والدین نے اپنے بیان میں بتایا کہ 4 ملزمان نے ہماری بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ ایس ایس پی عابد بلوچ نے ملزمان کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔
ادھر ایس ایچ او شہدادپور نے دعویٰ کیا ہے کہ چاروں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا، میڈیکل رپورٹ میں لڑکی سے جنسی زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔
اندرون سندھ میں جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رواں سال جون میں ضلع مٹیاری کی تحصیل نیو سعیدآباد میں ٹک ٹاکر لڑکی سے اجتماعی جنسی زیادتی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔
لڑکی کو ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے بہانے سے بلا کر 3 ملزمان نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ متاثرہ لڑکی کی جانب سے وقار ملاح اور اس کے ساتھیوں پر اجتماعی زیادتی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
معاملہ سوشل میڈیا پر آنے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی تھی۔
متاثرہ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کیس درج ہونے کے بعد بھی پولیس نے نامزد ملزمان کو گرفتار نہیں کیا، ملزمان مجھے پریشان کر کے دھمکیاں دے رہے ہیں، اگر کچھ بھی ہوا تو میری موت کے ذمے دار نامزد ملزمان ہوں گے۔