اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ اراکین کی معطلی کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کا اعتماد میں لیا تھا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسد قیصر کاکہنا تھا کہ ’ہم نے قومی اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی اور اُس میں ملوث اراکین کی نشاندہی کے لیے اپوزیشن سے کمیٹی بنانے کا کہا، اپوزیشن کےمطالبے پر میں نےکمیٹی تشکیل دی تھی‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ارکان کےخلاف ایکشن سے پہلے عمران خان، شہبازشریف، بلاول سے گفتگو ہوئی اور انہیں اعتماد میں لیا تھا‘۔
مزید پڑھیں: ہنگامہ آرائی: 7ارکان کے قومی اسمبلی کی حدود میں داخلے پر پابندی ختم
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، تحریک انصاف کی خاتون رکن اسمبلی زخمی
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ’مجھے ہاؤس کی کارروائی قانون کے مطابق چلانی ہوتی ہے، اب کسی نے بھی ایوان میں ہنگامہ آرائی کی تو اُس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا، مجھےکہاگیا ہے کہ ایسے ناخوشگوار واقعات کی روک تھام کے لیے حکومت اوراپوزیشن کی ایک مشترکہ کمیٹی بنائی جائے‘۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ’حکومت اور اپوزیشن ایوان کا تقدس بحال نہیں کرسکتی تو اسپیکر کیا کرسکتا ہے، اگر حکومت اور حزب اختلاف کے اراکین نہیں مانتے تو میں صرف اجلاس ہی ملتوی کرسکتا ہوں‘۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہونے والی ہنگامہ آرائی پر اسپیکر قومی اسمبلی نے 7 اراکین کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کی تھی۔