اسلام آباد: 12 اکتوبر سنہ 1999 کے مارشل لاء کو آج 17 سال مکمل ہوگئے۔ 17 سال قبل اس وقت کے آرمی چیف پرویز مشرف نے جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر ملک میں مارشل لاء نافذ کردیا۔
بارہ اکتوبر 1999 کو آرمی چیف پرویز مشرف کو برطرف کرنے اور کراچی میں طیارے کو لینڈنگ کی اجازت نہ دینے کا جواز بنا کر فوج نے منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا۔
سپریم کورٹ نے فوجی اقدام کی توثیق کر کے انتخابات اور اصلاحات کے لیے فوجی حکومت کو 3 سال کا وقت دیا۔ دوسری جانب طیارہ ہائی جیکنگ کیس میں نواز شریف کو گرفتار کیا گیا۔ اڈیالہ جیل میں لگ بھگ 13 ماہ قید رہنے کے بعد نواز شریف سعودی عرب چلے گئے۔
سپریم کورٹ سے 3 سال کا وقت حاصل کرنے والی فوجی حکومت 8 سال قائم رہی۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے 12 اکتوبر کو ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرف دورمیں انتہا پسندی اور دہشت گردی کا عفریت پروان چڑھا۔ مارشل لاء سے ملک کے تمام شعبے بری طرح متاثر ہوئے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کامقدمہ چلا رکھا ہے جو سابق صدر کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے التوا کا شکار ہے۔