نئی دہلی: سابق بھارتی اوپنر وریندر سہواگ نے پاکستان کے سابق اسپیڈ اسٹار شیعب اختر المعروف ” راولپنڈی ایکسپریس کے بالنگ ایکشن پر ایک بار پھر سوالات اٹھادئیے ہیں۔
بھارتی ڈیجیٹل شو ‘ہوم آف ہیروز’ میں میزبان اور سابق کرکٹر سنجے منجریکر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وریندر سہواگ نے شعیب اختر کے بولنگ ایکشن پر کہا کہ شعیب اختر اپنا ہاتھ چھپا کر بولنگ کے وقت بھاگتے تھے کیونکہ انکے ایکشن میں کچھ جھول تھا۔
سابق بھارتی بیٹر کا کہنا تھا کہ شعیب اختر کو بھی یہ معلوم تھا کہ ان کی کہنیاں جھکی ہوئی ہیں ورنہ آئی سی سی ان پر پابندی کیوں لگاتی؟، بریٹ لی کا ہاتھ سیدھا تھا اور اسی لیے انہیں پڑھنا اتنا مشکل نہیں تھا لیکن شعیب کے خلاف آپ اندازہ نہیں لگاسکتے تھے کہ گیند کہاں سے آئے گی اور کہاں جائے گی؟۔
سہواگ نے شعیب اختر اور بریٹ لی کو سب سے تیز گیند باز قرار دیا لیکن وہ نیوزی لینڈ کے شین بانڈ کو بہترین مخالف فاسٹ بولر مانتے تھے، سہواگ کہتے ہیں کہ میں نے کبھی بھی بریٹ کو کھیلنے میں آسانی محسوس نہیں کی لیکن اگر میں شعیب کو دو چوکے مارتا تو مجھے نہیں معلوم کہ ان کا ردعمل کیا ہوتا؟ وہ پیروں پر یارکر بھی مار سکتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکا کے خلاف وائٹ بال سیریز: قومی خواتین اسکواڈ کا اعلان
اس سے قبل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے دسمبر 1999 میں پہلی بار آئی سی سی نے اختر کے ایکشن پر سوال اٹھائے تھے اور انہیں اگلے دو سالوں میں کئی طبی ٹیسٹ سے گزرنا پڑا تھا لیکن کرکٹ کی گورننگ باڈی نے کبھی بھی بولنگ کی بنیاد پر ان پر باقاعدہ پابندی نہیں لگائی تھی۔
شعیب اختر گھٹنے کی انجری کے باعث چودہ سال پر محیط کیریئر میں انہوں نے پاکستان کے لیے 224 ون ڈے اور 46 ٹیسٹ میچز میں 178 وکٹیں حاصل کیں تھی۔یاد رہے کہ وریندر سہواگ کا مکمل انٹرویو 19 مئی کو ریلیز کیا جائے گا۔