لاہور: مسلم لیگ ن کی منشور کمیٹی میں 18ویں ترمیم کے معاملات پر اختلافات سامنے آگئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن میں اکثریت کی رائے ہے کہ 18ویں ترمیم کا معاملہ دوسری سیاسی جماعتوں سے مشاورت پر چھوڑ دیا گیا ہے جب تک سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے نہ ہو 18ویں ترمیم کو نہ چھیڑا جائے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ن لیگ کے چند رہنما 18ویں تمریم کی کچھ شقوں میں تبدیلی کے حامی ہیں۔
منشور کمیٹی کی حکومت میں آنے کی صورت میں جلد بلدیاتی انتخابات کی سفارش کی گئی ہے، بلدیاتی اداروں کو مالی، انتظامی معاملے پر خود مختار بنانے پر قانون سازی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ڈی سی، اسسٹنٹ کمشنر کے چند اختیارات بلدیاتی نمائندوں کو دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے جبکہ منشور کمیٹی نے بلدیاتی اداروں کی مدت اسمبلیوں کے برابر کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رواز مسلم لیگ ن کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پارٹی کا منشور تیاری کے آخری مراحل میں ہے جلد عوام کے سامنے پیش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے منشور کا ایجنڈا پاکستان اور پاکستانی عوام کی ترقی ہوگی، ہم صرف وعدے نہیں کریں گے، ماضی کی طرح عمل کرکے دکھائیں گے۔