کراچی : پاکستان کیلئے دوہزار انیس ورلڈ کپ اور انیس سو بانوے کی صورتحال ایک جیسی ہوگئی۔ ستائیس سال پہلے بھی نیوزی لینڈ کی ٹیم سات میچ میں ناقابل شکست تھی اور پاکستان نے اسے ہرایا تھا۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر 92 اور 2019 کے ورلڈ کپ میں پائی جانے والی مماثلتوں کا بہت کثرت سے ذکر کیا جارہا ہے اور آج کے میچ میں بھی 92 کی تاریخ دہرائی گئی ہے۔
اس بار بھی بلیک کیپس کسی سے نہیں ہارے لیکن شاہینوں نے انہیں دبوچ لیا۔ اس کے علاوہ اس میچ میں ایک اور مماثلت بھی سامنے آئی ہے، ورلڈ کپ 2019 میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے میچ کا نمبر 33 تھا جبکہ 92 میں دونوں ٹیموں کے مابین ورلڈ کپ کا 34 واں میچ کھیلا گیا تھا۔
بدھ کو کھیلے گئے میچ میں پاکستان کی جانب سے صرف ایک کھلاڑی بابر اعظم نے سنچری اسکور کی اور ناٹ آﺅٹ رہے جبکہ 1992 کے ورلڈ کپ میں بھی بالکل یہی صورتحال تھی۔
انیس سو بانوے کے میچ میں نیوزی لینڈ نے 167 رنز کا ہدف دیا تھا جو پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا تھا ، اس میچ میں پاکستان کی جانب سے رمیز راجہ نے 119 رنز بنائے اور ناٹ آﺅٹ رہے تھے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے میچ میں بھی صرف ایک کھلاڑی بابر اعظم نے سنچری اسکور کی اور ناٹ آﺅٹ رہے۔ آج کے میچ میں ایک بات اور بھی دلچسپی کا باعث ہے کہ پاکستان نے پانچ بال قبل فتح حاصل کی ہے جبکہ 1992 کا میچ بھی پانچ بال قبل جیتا گیا تھا۔