تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

کراچی میں نگلیریا وائرس سے 2 افراد جاں بحق

کراچی: شہر قائد میں نگلیریا وائرس سے ایک ہفتے کے دوران 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ترجمان محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں نگلیریا وائرس سے 2 اموات کی تصدیق ہوئی، شہر قائد کے علاقے قیوم آباد سے تعلق رکھنے والی خاتون اور سرجانی کا  45 سالہ شخص کا انتقال ہوا۔

ترجمان محکمہ صحت نے بتایا کہ خاتون قیوم آباد کی رہائشی تھیں، خاتون نے گلشن اقبال میں واقع نجی اسپتال میں اپنی والدہ کی تیمارداری کی اسی دوران انہوں نے  اسپتال میں وضو کیا جس کے بعد شام کو طبیعت خراب ہوگئی۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ خاتون کو جناح اسپتال لے جایا گیا جہاں نگلیریا کی تصدیق ہوئی۔

ترجمان نے بتایا کہ  نگلیریا سے پہلی  ہلاکت 26 مئی کو 45 سالہ شخص کی ہوئی تھی متعلقہ شخص سرجانی ٹاون کا رہائشی تھا۔

نگلیریا وائرس کیا ہے؟

نگلیریا ایک ایسا امیبا ہے، جو اگر ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہوجائے تو دماغ کو پوری طرح چاٹ جاتا ہے، جس سے انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے، یہ عموماً گرم پانی میں تیزی سے پرورش پاتا ہے۔

یہ وائرس عموماً سوئمنگ پولز، تالاب سمیت ٹینکوں میں موجود ایسے پانی میں پیدا ہوتا ہے، جس میں کلورین کی مقدار کم ہوتی ہے، شدید گرمی بھی نگلیریا کی افزائش کا سبب بنتی ہے۔

طبی ماہرین ’نگلیریا‘ کو خاموش قاتل قرار دیتے ہیں کیونکہ اس نے اب تک دنیا میں ہزاروں افراد کو ابدی نیند سلادیا ہے.

علامات

یہ ایک خطرناک وائرس ہے، جو ناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہوجاتا ہے اور دماغ متاثر کرنا شروع کردیتا ہے، اس کی علاماتیں سات دن میں ظاہر ہوتی ہے، جو گردن توڑ بخار سے ملتی جلتی ہیں، سرمیں تیز درد ہونا، الٹیاں یا متلی آنا ، گردن اکڑ جانا اور جسم میں جھٹکے لگنا اس کی واضح علامات ہیں۔

بچاؤ کیسے ممکن

ماہرین طب کا کہنا ہے کہ گھروں میں موجود ٹینکوں اور پانی کی ٹنکیوں کو سال میں کم سے کم دو بار صاف کیا جائے، کلورین کی گولیوں کا استعمال کیا جائے، پینے اور وضو کیلئے پانی کو 100 ڈگری سینٹی گریڈ پر ابالنا نگلیریا کے خاتمے کا باعث بنتا ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس سے بچاو کا واحد حل یہ ہے کہ طے شدہ بین الاقوامی معیار کے مطابق پانی میں کلورین کا استعمال کیا جائے تو نگلیریا وائرس کو پیدا ہو نے سے روکا جاسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -