جمعرات, نومبر 13, 2025
اشتہار

اسرائیلی فوج کے غزہ میں 20 ہزار نہ پھٹنے والے بم موجود

اشتہار

حیرت انگیز

انسانیت سوز مظالم ڈھانے والی اسرائیل فوج نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا۔ غزہ میں ملبے کی مقدار 70 ملین ٹن تک اور 20ہزار نہ پھٹنے والے بم موجود ہیں۔

غزہ میڈیاآفس کے مطابق ملبے اور تباہ شدہ ڈھانچوں کی مقدار 65 سے 70 ملین ٹن کے درمیان ہے۔ ہزاروں گھر، تنصیبات اور بنیادی ڈھانچے اسرائیلی قابض افواج نے جان بوجھ کر تباہ کیے۔

غزہ پٹی ماحولیاتی اور ساختی طور پر تباہ حال علاقے میں تبدیل ہو چکی ہے۔ ملبہ ہٹانےکا عمل شدید رکاوٹوں کا شکارہے جس کے لیے بھاری مشینری کی عدم دستیابی بڑی وجہ قرار دی گئی ہے۔

میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قبضے نے بھاری مشینری اور آلات کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے یہی وجہ ہے کہ سرحدی گزرگاہوں کی بندش اور امدادی سامان کی روک تھام ملبہ ہٹانے میں رکاوٹ ہے۔

غزہ میڈیا آفس نے اسرائیل سے گزرگاہیں کھولنے اور صفائی کا عمل فوری شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہ پھٹنے والے بم شہریوں اور فیلڈ ورکرز کی زندگیوں کےلیےسنگین خطرہ ہیں، نہ پھٹنے والے بموں کی تلفی کیلئے خصوصی انجینئرنگ اور اقدامات درکار ہیں۔

عرب نیوز کے مطابق این جی او ہینڈی کیپ انٹرنیشنل نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں نہ پھٹنے والے بموں نے ان لوگوں کے لیے "بہت زیادہ” خطرات پیدا کیے ہیں جو جنگ بندی کے بعد گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔

ہینڈی کیپ انٹرنیشنل جو بارودی سرنگوں کی صفائی اور ان کے متأثرین کی مدد میں مہارت رکھتی ہے۔ اس تنظیم نے بم ناکارہ بنانے والے آلات کے داخلے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اب بھی خطرات زیادہ ہیں، کیونکہ یہاں 70 ہزار ٹن سے زائد بارود گرایا گیا، جس میں بہت سارا دھماکا خیز مواد پھٹ نہ سکا۔

رواں ماہ جنوری میں اقوامِ متحدہ کی مائن ایکشن سروس (یو این ایم اے ایس) نے بھی اندازہ لگایا تھا کہ غزہ پر داغے گئے گولہ بارود میں سے "پانچ سے 10 فیصد” نہیں پھٹ سکا۔

 

+ posts

اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں