تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

نوجوانوں میں بڑھتی بیماری، عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً ایک ارب لوگ ذہنی امراض کی کسی نہ کسی قسم میں مبتلا ہیں، دنیا بگڑتے ہوئے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاری کریں۔

عالمی ادارہ صحت کے تازہ ترین اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں تقریباً ایک ارب لوگ ذہنی امراض کی کسی نہ کسی قسم میں مبتلا ہیں، زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ ان ایک ارب افراد میں سے ہر ساتواں شخص نوجوان ہے، ادارے نے اعتراف کیا کہ دنیا بھر میں نفسیاتی امراض میں مبتلا 70 فیصد سے زائد افراد کو وہ مدد نہیں ملتی جس کی انہیں ضرورت ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وبا کے پہلے سال میں ڈپریشن اور بے چینی جیسے مسائل کی شرح میں پچیس فیصد سے زائد اضافہ ہوا، رواں صدی میں ذہنی صحت کے سب سے وسیع جائزے میں عالمی ادارہ صحت نے مزید ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بگڑتے ہوئے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاری کریں۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئسس نے کہا کہ ہر ایک فرد کی زندگی کسی نہ کسی کی ذہنی صحت کو متاثر کرتی ہے، آپ جانتے ہیں کہ اچھی ذہنی صحت، اچھی جسمانی صحت کی عکاس ہوتی ہے اور یہ نئی رپورٹ ہمارے رویوں میں تبدیلی کو ناگزیر بناتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اب وزن کم کرنا نہایت آسان !! جانیے کیسے ؟

انہوں نے کہا کہ ذہنی صحت کے لیے سرمایہ کاری سب کے لیے بہتر زندگی اور مستقبل میں سرمایہ کاری کے مترادف ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے دو ہزار انیس کے تازہ ترین دستیاب عالمی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا کی آمد سے پہلے ہی ذہنی صحت کے علاج کے ضرورت مند افراد کے صرف ایک چھوٹے سے حصے کو مؤثر، سستی اور معیاری سہولیات تک رسائی حاصل تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ امیر اور غریب ممالک کے درمیان فرق صحت کی دیکھ بھال تک غیر مساوی رسائی سے بھی نمایاں ہوتا ہے، زیادہ آمدنی والے ممالک میں نفسیاتی بیماری کے شکار ہر 10 میں سے 7 افراد علاج کروا لیتے ہیں جبکہ کم آمدنی والے ممالک میں یہ شرح صرف 12 فیصد ہے۔

سربراہ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ہمیں دماغی صحت کے حوالے سے آگاہی اور اس کی حفاظت کے لیے اپنے رویوں، عمل اور طریقہ کار کو تبدیل کرنے اور اس حوالے سے ضرورت مند افراد کی مدد اور ان کی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے۔

Comments

- Advertisement -