تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

نئی کرونا ویکسین کی افادیت ‘ایسٹرازینیکا’ جتنی مؤثر، نام جانئے

عالمی وبا کرونا کے خلاف اب تک کئی ویکسین سامنے آچکی اور مستقبل میں بھی اس وبا سے نمٹنے کے لئے مزید ویکسین کے تجربات جاری ہے۔

فرانسیسی کمپنی بائیو ٹیک لیبارٹری ویلنیوا نے حال ہی میں بنائی گئی کووڈ نائنٹین ویکسین کے تجرباتی ٹیسٹ کئے، کمپنی کی جانب سے تجرباتی ویکسین کی افادیت کا موازنہ ایسٹرا زینیکا ویکسین سے کیا گیا تھا اور دریافت کیا کہ ویلنیوا کی ویکسین کے مضر اثرات نمایاں حد تک کم ہیں۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی تجرباتی کووڈ نائنٹین ویکسین کی افادیت اگر ایسٹرا زینیکا سے زیادہ نہیں تو کم از کم اس کے برابر ضرور ہے، کمپنی کو توقع ہے کہ اس کی تجرباتی ویکسین وبا کے خلاف جنگ میں مددگار ثابت ہوسکے گی۔

واضح رہے کہ ویلنیوا ان چند دوا ساز کمپنیوں میں سے ایک ہیں جو اپنی ویکسینز کا موازنہ ابھی دنیا میں استعمال کی جانے والی ویکسن سے کررہی ہیں۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ویکسین کی تیاری کے لیے روایتی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے اور ٹرائل ٹیم کی سربراہی کرنے والے ایڈم فن نے بتایا کہ ویکسین کی خوراکیں ان افراد کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہیں جن کی ابھی ویکسینیشن نہیں ہوئی، وہ افراد ہماری ترجیح ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وی ایل اے 2001 نامی ویکسین سے نمایاں حد تک ٹھوس مدافعتی ردعمل متحرک ہوتا ہے اور اینٹی باڈی ردعمل سے کووڈ 19 سے تحفظ کا عندیہ ملتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:  کرونا سے بچاؤ کی گولی، قیمتوں سے متعلق اعلان

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دونوں ویکسینز بہت زیادہ مؤثر ہیں بالخصوص بیماری کی سنگین شدت سے بچانے کے لیے، ٹرائل میں شامل کوئی بھی رضاکار کووڈ 19 کے باعث ہسپتال میں داخل نہیں ہوا۔

کمپنی کی جانب سے ویکسین کی آزمائش کرونا کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا سے بھی کی جارہی ہے، تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوا کہ اٹھائیس دنوں میں دو خوراکوں میں استعمال کی جانے والی ویلنیوا ویکسین سے بہت کم مضر اثرات جیسے انجیکشن کے مقام پر تکلیف اور بخار سامنے آتے ہیں۔

اس ٹرائل میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 4012 بالغ افراد کو شامل کیا تھا اور یہ ان ایکٹیوڈ ویکسین ہے، کمپنی کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ وہ ٹرائل کا ڈیٹا نومبر میں برطانوی ریگولیٹر کے پاس جمع کرانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ 2021 کے آخر تک اس کی منظوری حاصل کی جاسکے۔

کمپنی کو توقع ہے کہ وہ مارچ 2022 تک یورپی یونین سے بھی ویکسین کے استعمال کی منظوری حاصل کرلے گی، کمپنی کی جانب سے ویکسین کے ٹرائل میں بڑی عمر کے بچوں اور بزرگ افراد کو بھی شامل کیا جارہا ہے۔

Comments

- Advertisement -