تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

سال 2017 رواں برس کے مقابلہ میں سرد ہونے کا امکان

واشنگٹن: ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ 2016 کی شدید گرمی کے بعد 2017 نسبتاً ایک سرد سال ہوگا۔

رواں برس جولائی کے مہینے کو گرم ترین مہینہ قرار دیا جاچکا ہے۔ ماہرین کے مطابق 2016 کا سال 2014 اور 2015 سے بھی زیادہ گرم ہونے کا خدشہ ہے جس کی وجہ ایل نینو اور گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں اضافہ ہے۔ ال نینو بحر الکاہل کے درجہ حرارت میں اضافہ کو کہتے ہیں جس کے باعث پوری دنیا کے موسم پر منفی اثر پڑتا ہے۔

رواں سال ایل نینو کا سال ہے۔

مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج کے باعث خطرے کا شکار 5 تاریخی مقامات

برطانیہ کی ایسٹ اینجلا یونیورسٹی کے کلائمٹ ریسرچ یونٹ کے پروفیسر کے مطابق امکان ہے کہ آنے والا سال رواں سال کے مقابلہ میں کچھ سرد ہوگا۔

تاہم ماہرین کے مطابق اگلے سال ’لا نینا‘ کا کوئی خدشہ موجود نہیں۔ لا نینا ایل نینو کے برعکس زمین کو سرد کرنے والا عمل ہے۔

واضح رہے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے دنیا کو کلائمٹ چینج سے مطابقت کے لیے عملی اقدامات اٹھانے پر مجبور کیا۔

مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے مطابقت کیسے کی جائے؟

گذشتہ برس موسمیاتی تغیر یا کلائمٹ چینج کی عالمی کانفرنس میں ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے گئے جس میں پاکستان سمیت 195 ممالک نے اس بات کا عزم کیا کہ وہ اپنی صنعتی ترقی کو محدود کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ان کی صنعتی ترقی عالمی درجہ حرارت میں 2 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد اضافہ نہ کرے۔

Comments

- Advertisement -