تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

18 سالہ پاکستانی طالبہ کے لیے ایمرجنگ ینگ لیڈرز ایوارڈ

واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے ایمرجنگ ینگ لیڈرز ایوارڈ 2018 کے فاتحین کا اعلان کردیا گیا جس میں ایک 18 سالہ پاکستانی طالبہ بھی شامل ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے دیے جانے والا یہ ایوارڈ ہر سال دنیا بھر کے ان نوجوانوں کو دیا جاتا ہے جو صحت، تعلیم، امن اور مفاد عامہ کے کام کر رہے ہوں۔

رواں برس 10 نوجوانوں کو یہ ایوارڈ دیا جارہا ہے جن میں پاکستان کی 18 سالہ دانیہ حسن بھی شامل ہیں۔ دیگر فاتحین کا تعلق عراق، انڈونیشیا، ترکی، بنگلہ دیش، لتھوینیا، ناروے، جنوبی افریقہ، پاناما اور تاجکستان سے ہے۔

تمام فاتحین کو ایوارڈ دینے کی تقریب 2 مئی کو واشنگٹن میں منعقد ہوگی۔ یہ تمام طلبا وزارت خارجہ ہی کی جانب سے شروع کیے گئے ایک تربیتی پروگرام کے لیے پہلے ہی سے امریکا میں موجود ہیں۔

پروگرام کے تحت ان طلبا کو مختلف امریکی شہروں کا دورہ کروایا جائے اور ان کی قابلیت اور استعداد میں اضافے کے لیے مختلف سیشنز بھی منعقد کیے جائیں گے۔

پاکستان کی 18 سالہ دانیہ 2 سال قبل امریکا کے تعلیمی ادارے جون ہاپکنس یونیورسٹی سے وظیفہ حاصل کرچکی ہیں جہاں سے واپسی کے بعد انہوں نے ’فن ٹو لرن‘ نامی ادارے کا آغاز کیا۔

یہ ادارہ پسماندہ علاقے کے اسکولوں میں غیر نصابی سرگرمیوں کا انعقاد کرتا ہے اور ان کے ذریعے انہیں مختلف تربیتیں فراہم کرتا ہے۔

دانیہ اور ان کی ٹیم ان بچوں کو صحت و صفائی اور تحفط ماحول کے بارے میں بتاتی ہیں جبکہ انہیں سیلف ڈیفنس اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔

دانیہ متعدد تقریری مقابلے بھی جیت چکی ہیں۔ رواں برس وہ مزید تعلیم کے لیے بیرون ملک جائیں گی جبکہ مستقبل میں وہ اقوام متحدہ میں کام کرنا چاہتی ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -