تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

پولیو کے مزید تین کیسز سامنے آگئے، وزارت صحت نے بھی تصدیق کردی

اسلام آباد : ملک میں مزید 3 پولیو کیسز کی تصدیق ہوگئی، رواں برس کے پہلے ماہ میں سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 06 ہوگئی ہے، پولیو کیسز کا تعلق سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان سے ہے۔

تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں مزید 3 پولیو کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیو کیسز کا تعلق سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان سے ہے۔

اس حوالے سے ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو کی یو سی جمو اگھم کی26 ماہ کا بچہ پولیو وائرس کا شکار ہوا ہے، پولیو کا شکار ہونے والے بچے کے نمونے 24 دسمبر کولئے گئے تھے۔

اس کے علاوہ خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک کا گیارہ ماہ کا بچہ پولیو وائرس کا شکار ہوا، پولیو کا شکار ہونے والے اس بچے کے والدین اسے ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔

ذرائع وزارت صحت کے مطابق بلوچستان کے ضلع ڈیرہ مراد جمالی کا 20ماہ کا بچہ پولیو وائرس کا شکار ہوا ہے، پولیو کا شکار بچے کا تعلق ڈیرہ مراد جمالی کی یوسی سکندر آباد سے ہے۔

پولیو کے حوالے سے سال 2019 بدترین رہا جب ملک بھر میں 136 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

اس تمام عرصے میں پولیو کیسز کی سب سے زیادہ شرح صوبہ خیبر پختونخواہ میں دیکھی گئی۔ صوبہ سندھ بدقسمتی سے اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔

مزید پڑھیں: سندھ میں رواں برس 2020 کا پہلا پولیو کیس

گزشتہ برس کے مجموعی 136 پولیو کیسز میں سے صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 92 تھی۔ 25 کیسز سندھ میں، 11 بلوچستان اور 8 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آئے تھے۔

Comments

- Advertisement -