تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

3 سال کی مالی حکمت عملی تیار، سبسڈیز میں 70 فیصد کمی کا ہدف

اسلام آباد: وزارت خزانہ نے اگلے 3 سال کے لیے بجٹ اسٹریٹجی تیار کرلی جس کے تحت دفاع کے لیے رقم 14 سو 50 ارب سے بڑھا کر 16 سو 30 ارب اور سبسڈیز 15 سو ارب سے کم کر کے 550 ارب تک لانے کے اہداف طے کیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے آئندہ 3 سال کے لیے مڈ ٹرم بجٹ اسٹریٹجی پیپر تیار کرلیا، اسٹریٹجی پیپر میں 23-2022 سے 24-2023 کے اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔

پیپر میں آمدن 7 ہزار 315 ارب سے بڑھا کر 12 ہزار 444 ارب تک لے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے، ٹیکس وصولیاں 6 ہزار ارب سے بڑھا کر 9 ہزار ارب، براہ راست ٹیکسز 2 ہزار 211 ارب سے بڑھا کر 3 ہزار 584 ارب اور سیلز ٹیکس وصولیاں 2 ہزار 686 ارب سے بڑھا کر 4 ہزار 103 ارب تک لے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

کسٹمز ڈیوٹیز 759 ارب سے بڑھا کر 15 سو 8 ارب، لیویز اور سرچارجز 165 ارب سے بڑھا کر 800 ارب، صوبوں کو محاصل تقسیم 3 ہزار 512 ارب سے بڑھا کر 5 ہزار 736 ارب اور سود پر ادائیگیاں 3 ہزار 144 ارب سے بڑھا کر 4 ہزار 700 ارب تک لے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

اسٹریٹجی پیپر میں دفاع کے لیے اخراجات 14 سو 50 ارب سے بڑھا کر 16 سو 30 ارب، سبسڈیز 15 سو 15 ارب سے کم کر کے 550 ارب اور وفاقی حکومت کے اخراجات 530 ارب سے بڑھا کر 601 ارب تک لے جانے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی ترقیاتی پروگرام 550 ارب سے بڑھا کر 850 ارب، صوبائی ترقیاتی پروگرام 14 سو 49 ارب سے بڑھا کر 2 ہزار 96 ارب اور صوبائی سرپلس 570 ارب سے بڑھا کر 850 ارب تک لے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

وفاقی مالیاتی خسارہ 5 ہزار 315 ارب سے کم کر کے 3 ہزار 670 ارب اور مجموعی خسارہ 4 ہزار 745 ارب سے کم کر کے 2 ہزار 820 ارب تک لانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -