تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی: ترین گروپ میدان میں آگیا

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کے استعفے اور چوہدری پرویز الٰہی کی نامزدگی پر ترین گروپ میدان میں آگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین نے اراکین کو مشاورتی عمل جاری رکھنے کی ہدایت کردی ہے، جس پر ترین گروپ نے اپوزیشن، حکومت اور نامزد وزیراعلیٰ سے رابطے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع ترین گروپ کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کی جانب سے استفعیٰ بھجوانے تک کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا، مزید مشاورت کے لئے ترین نے باضابطہ طور پر مشاورتی اجلاس کل طلب کرلیا ہے۔

ترین گروپ کے اہم رہنما عون چوہدری کے مطابق غیر رسمی مشاورت آج بھی جاری رہے گی تاہم اجلاس کل شام پانچ بجے سینئر رہنما اسحاق خاکوانی کی رہائش گاہ پر ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: جب تک سانس ہے وزیراعظم عمران خان کا ساتھ نبھاؤں گا

تفصیل کے مطابق ترین گروپ نے کل باضابطہ مشاورتی اجلاس لاہور میں طلب کر لیا ہے، عون چوہدری نے کہا کہ اجلاس کل شام پانچ بجے سینئر رہنما اسحاق خاکوانی کی رہائش گا ہ پر ہوگا۔

ترین گروپ کے اجلاس میں تمام ارکان پنجاب اسمبلی، وزرا اور سینئر رہنماؤں کو مدعو کیا گیا ہے،مشاورتی اجلاس میں مسلم لیگ ن اور چوہدری برادران کے رابطوں سے متعلق ترین گروپ جائزہ لے گا کہ پنجاب میں کس کی حمایت کرنا ہے؟

مسلم لیگ ق، اپوزیشن کا ہم خیال چھینہ گروپ سے رابطہ

دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں ہم خیال چھینہ گروپ اہمیت اختیار کرگیا ہے، جہاں پاکستان مسلم لیگ (ق) اور متحدہ اپوزیشن نے بیک وقت ان سے رابطہ کیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف ہم خیال گروپ نے مشاورتی اجلاس آج طلب کر لیا ہے، ہم خیال غضنفر عباس چھینہ گروپ کا مشاورتی اجلاس آج دوپہر ہوگا، جس میں عثمان بزدار کےاستعفے اور پرویزالہیٰ کی نامزدگی کی صورتحال کاجائزہ لیاجائےگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم خیال چھینہ گروپ کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کو سپورٹ کرنا ہےیا نہیں ؟ اپوزیشن کے رابطوں پربھی مشاورت ہوگی۔

Comments

- Advertisement -