اسلام آباد: وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت 32 پولیو کے کیسز ہیں، آج پاکستان میں یہ تعداد 22 ہزار سے کم ہوکر صرف 32 پر آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق انسداد پولیو مہم کے فوکل پرسن بابر بن عطا نے کہا کہ پولیو کے 90 فیصد کیسز میں کلیم کیا گیا کہ ویکسین پلائی گئی ہے، بدقسمتی سے بلڈ نمونے آئے تو پتا چلا کہ ویکسین نہیں پلائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1994 میں انسداد پولیو مہم شروع ہوئی تو 22 ہزار بچے پیرالائز تھے، آج پاکستان میں یہ تعداد 22 ہزار سے کم ہوکر صرف 32 پر آگئی ہے۔
بابر بن عطا نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے لیے لوگوں کو مزید آگاہی دینے کی ضرورت ہے، جعلی پروپیگنڈے پر حکومت نے فیس بک انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان سے پولیو کا مرض ختم نہ ہونے کے ذمہ دار والدین ہیں، بابر بن عطا
انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو پر جعلی پروپیگنڈا کرنے والوں کو ٹیکنیکل بنیادوں پر ثابت کرتے ہیں، انسداد پولیو پروگرام پر پروپیگنڈا کرنے والے 500 سے 700 پیجز بلاک کیے گئے۔
بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ والدین کی آگاہی کے لیے مہم چلانی پڑے گی جبکہ قومی انسداد پولیو مہم نومبر سے زیادہ چلائی جائیں گی۔
فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم کا کہنا تھا کہ دنیا میں اس وقت اینٹی ویکس مہم چل رہی ہے، نیویارک میں اس وقت ایک ہزار 30 خسرہ کیسز سامنے آئے ہیں، نیویارک میں بھی خسرہ کیسز کی وجہ جعلی پروپیگنڈا ہے۔