سینیٹر طلحہ محمود نے انکشاف کیا ہے کہ شناختی کارڈ فعال کرنےکیلئےافسر نے 4 کروڑ روپےسے زائدپیسےلیے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا تو چیئرمین نادرا طارق ملک سمیت دیگر نے شرکت کی۔
شناختی کارڈ اسکینڈل سے متعلق چیئرمین نادرا نے کمیٹی کو بریفنگ دی اور شرکاء کے سوالات کے جوابات دیے۔
سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ 45 افراد کے شناختی کارڈ ایک رات میں فعال کیےگئے، شناختی کارڈ فعال کرنے کیلئے افسر نے 4 کروڑ روپےسے زائدپیسےلیے۔
چیئرمین نادراطارق ملک نے جواب میں کہا کہ قومی شناختی کارڈاور جعلی شناختی کارڈ میں فرق ہوتا ہے افغان پولیس چیف کوجاری شناختی کارڈ جعلی تھانادرانےجاری نہیں کیا تھا۔
طارق ملک کا کہنا تھا کہ نادرامیں کلین آپریشن چل رہا ہے ،47 افرادکو معطل کیا جاچکا ہے نادرا جلد قومی شناختی کارڈ کی ویری فکیشن دوبارہ سے شروع کر رہا ہے نادرہ کو دوبارہ بین الاقوامی معیار کا ادارہ بنایا جائے گا۔