پیر, نومبر 17, 2025
اشتہار

کراچی کے 4 ڈی ایس پیز پر کرپشن کے الزامات کی تحقیقاتی رپورٹ آگئی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی کے 4 ڈی ایس پیز پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کے بعد چاروں افسران کو بے گناہ قرار دے کر ان کے عہدوں پر بحال کر دیا گیا۔

ڈی ایس پیز شبیر احمد، آصف منور، ظفر اقبال بجولہ اور اورنگزیب خٹک پر کرپشن چارجز تھے جنہیں انکوائری کے بعد بے گناہ قرار دے دیا گیا۔

اسپیشل برانچ کی ناقص رپورٹ پر چاروں ڈی ایس پیز کے خلاف انکوائری کی گئی تھی، ڈی ایس پی شبیراحمد آصف منور،ظفر اقبال، اورنگزیب خٹک پر چارجز فریم کیے گئے تھے۔

آئی جی سندھ کی ہدایت پر ڈی آئی جی فنانس تنویر عالم اوڈھو نے انکوائری مکمل کی، اس دوران چاروں افسران نے ڈی آئی جی کے روبرو جاکر اپنی بے گناہی ثابت کی۔

آئی جی سندھ نے چاروں ڈی ایس پیز کو کرپشن الزامات سے بری کر دیا، جس کے بعد ڈی ایس پیز شبیر احمد، آصف منور، ظفر اقبال بجولہ اور اورنگزیب خٹک پروفیشنل افسران قرار دے دیے گئے۔

انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس اور حکومت سندھ ان کی خدمات سے بخوبی واقف ہے۔

یاد رہے کہ ڈی ایس پی اورنگزیب خٹک پر بحیثیت ایس ایچ او سچل زمینوں پر قبضے کا الزام تھا، اورنگزیب خٹک پر ایرانی ڈیزل کی فروخت میں بھی سہولت کاری کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : آئی جی سندھ نے 4 ڈی ایس پیز کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا

ڈی ایس پی کلاکوٹ آصف منور پر منشیات، جوا، گٹکا ماوا اور ہفتہ وصولی کا الزام تھا، ڈی ایس پی کھارادر شبیر احمد پر الزام تھا کہ وہ ٹھیلوں اور چائے کے ہوٹلوں سے وصولی میں ملوث ہیں جبکہ ڈی ایس پی عید گاہ ظفر اقبال بجولہ پر غیر قانونی پارکنگ اور بھتہ خوری کا الزام تھا۔

+ posts

اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں