تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

نیپرا، اوگرا سمیت 5 ریگولیٹری اتھارٹیز، وزارتوں کے ماتحت

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ایک نوٹی فکیشن کے ذریعے خود مختار اداروں اوگرا، نیپرا، پیپرا، پی ٹی اے اور ایف اے بی کو متعلقہ وزارتوں کے ماتحت کردیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے رولز آف بزنس 1973 میں تبدیلی کرتے ہوئے پانچ اہم اور خود مختار ریگولیٹری اتھارٹیز کو ان کی متعلقہ وزارتوں کے ماتحت کردیا اور اس حوالے سے باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعلامیے کے مطابق نیپرا کو وزارتِ پانی و بجلی، اوگرا کو وزارتِ تیل و گیس، پیپرا کو وزارتِ خزانہ جب کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اور فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈ کو وزارتِ آئی ٹی اور ٹیلی کمیونی کیشن کے ماتحت کردیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت کے نوٹی فکیشن کے بعد اب یہ پانچوں خود مختار ادارے اپنی اپنی متعلقہ وزارتوں کے ماتحت کام کریں گی جب کہ ماضی میں قیمتوں کے تعین میں شفافیت برقرار رکھنے کے لیے اِن ریگولیٹری اتھارٹیز کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کے بجائے آزاد اور خود مختار ادارے کے طور پر کام کرنے کا موقع دیا گیا تھا۔

حکومت کی جانب سے اس اہم ترین فیصلے کے بعد ماہرین کے درمیان ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے، حکومت کے حامی افراد کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے حکومت ریگولیٹری اتھارٹیز کے شکنجے سے نکل پائے گی اور عوام کے مفاد میں براہ راست فیصلے کرنے کے قابل ہوجائے گی۔

دوسری جانب حکومت کے مخالفین کا فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہنا ہے کہ وفاقی حکومت اس فیصلے سے اپنی حاکمیت قائم کرنا چاہتی ہے اس طرح تیل و گیس کی قیمتوں میں شفافیت برقرار رہنا مشکل ہوجائے گا اور پی ٹی اے کو وزرات کے ماتحت کرنے سے آزادی اظہار رائے کو گزند پہنچ سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -