بھارت میں ریلوے اسٹیشن پر چائے کے ایک کپ کی قیمت 20 روپے ہے لیکن انتظامیہ کی جانب سے اس پر 50 روپے سروس چارجز لیے جارہے ہیں جس کے بعد چائے کی قیمت 70 روپے ہوگئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں ایک شخص دہلی سے بھوپال جا رہا تھا اس نے ٹرین میں چائے خریدی جس کے لیے اس سے 70 روپے وصول کیے گئے اور اس کا بل بھی دیا گیا جس میں چائے کی اصل قیمت اور سروس چارج کی تفصیل دی گئی تھی۔
مسافر نے اس رسید کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی جو وائرل ہوگئی اور صارفین کی جانب سے اس پر تبصرے کیے جارہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا ’’20 روپے کی چائے پر 50 روپے سروس چارج جس سے چائے کی قیمت 70 روپے ہو گئی کیا یہ لوٹنے کا بہترین طریقہ نہیں ہے؟‘‘
ایک دوسرے صارف نے لکھا ’’ریلوے یہ کیا کر رہا ہے؟‘‘ بیشتر صارفین نے لکھا کہ ایک کپ چائے پر 50 روپے کا سروس چارج بہت زیادہ ہے۔
20 रुपये की चाय पर 50 रुपये का टैक्स, सच मे देश का अर्थशास्त्र बदल गया, अभी तक तो इतिहास ही बदला था! pic.twitter.com/ZfPhxilurY
— Balgovind Verma (@balgovind7777) June 29, 2022
سروس چارجز کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ریلوے انتظامیہ نے وضاحت پیش کردی۔
ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسافروں سے کسی بھی طرح کے سروس چارجز وصول نہیں کیے جارہے ہیں۔
ریلوے انتظامیہ نے 2018 کے سرکلر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مسافر ٹرینوں میں ریزرویشن کراتے وقت کھانا کی بکنگ نہیں کرتا ہے اور سفر کے دوران چائے، کافی یا کھانا وغیرہ آرڈر کرتا ہے تو اسے 50 روپے بطور سروس چارج دینا ہی ہوگا چاہے آرڈر ایک کپ چائے کا ہی کیوں نہ ہو، مسافر کو سروس چارج کی مد میں 50 روپے کی ادائیگی کرنی ہوگی۔