تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

معرکۂ کارگل، بھارت کو ناک چنے چبوانے والے حوالدار لالک جان شہید

راولپنڈی: کارگل کے محاذ پر وطن عزیز کا دفاع کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کرنے والے حوالدار لالک جان شہید نشان حیدر کا آج بائیسواں یومِ شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائے گا۔

پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے حوالدارلالک جان شہیدنشان حیدر کے بائیسویں یومِ شہادت کے حوالے سے پیغام جاری کیا گیا، جس میں اُن کے جذبے اور وطن عزیز سے لازوال محبت کو سراہا گیا۔

دنیا کے بلند ترین محاذ جنگ پر دشمن پر دھاک بٹھانے اور عزائم کو ناکام بنانے والے پاکستان کے بہادر سپوت حوالدار لالک جان نے ہمت اور بہادری کی ایسی مثال قائم کی جس کا برملا اعتراف دشمن نے بھی کیا۔

حوالدار لالک جان1967میں شہدا کی وادی کے نام سے مشہور علاقے غذر کے گاؤں غزری اسین گلگت میں پیدا ہوئے،  وہ 12این ایل آئی کے بے باک نڈر، بہادر سپاہی کےطورپر سامنے آئے اور مئی1999 میں انہوں نے اگلے مورچوں پر وطن عزیز کے لیے خدمات پیش کیں۔

لالک جان نے ملک کی خاطر مشکل اور دشوار گزار پہاڑی چوکی پر دشمن سےنبرد آزما ہونےکیلئےکمر باندھی اور خون کے آخری قطرے تک وطن کا دفاع کیا۔ کارگل پر قائم قادر پوسٹ لالک جان جیسے نڈر سپاہی پر نازاں ہے۔

مزید پڑھیں: معرکۂ کارگل کے ہیرو کا بائیسواں یومِ شہادت

بارہ جون 1999 کو لالک جان نے دشمن کی پٹرول پر ایسا زبردست حملہ کیا کہ وہ اپنے سپاہیوں کی لاشیں چھوڑ کر پسپا ہونے پر مجبور ہوا، اسی مہینے کے آخری ہفتے کی ایک رات دشمن نے قادر پوسٹ پر شدید حملہ کیا، لالک جان اور ساتھیوں نے دشمن کی جارحیت کو جم کر مقابلہ کیا اور اُسے پسپائی پر مجبور کیا۔

دوسری رات مزیدکمک حاصل کرنےکے بعد دشمن نے پھرحملہ کیا، اُس میں بھی بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، 7جولائی 1999کو دشمن کےتیسرے حملے میں حوالدار لالک جان زخمی ہوئے، جس پر کمپنی کمانڈر نے انہیں  علاج کرانے کے لیے کہا تو انہوں نے انکار کیا اور میدان جنگ میں ہی رہنے کا فیصلہ سنایا۔

انہوں نے اعلیٰ کمانڈ سے کہا کہ ’ میں میدان جنگ میں جان دینےکو ترجیح دوں گا‘۔ حوالدارلالک جان شہید نے پےدر پے پوسٹ پر دشمن کے حملے پسپا کیے، بھاری فائر کے دوران حوالدار لالک جان نے دشمن کا بنکر تباہ کیا،  اُن کا آخری دم تک جذبہ اور عزم بلند رہا۔

حوالدار لالک جان پہاڑی سے اتر رہے تھے کہ اسی دوران دوسری سمت سے دشمن فوج نے فائر کھول دیے، جس میں زد میں وہ آئے اور وہیں پر زمین و آسمان کو گواہ بنا کر جامِ شہادت نوش کیا۔ حوالدارلالک جان کو بے مثال جرأت اور قربانی پر نشان حیدر کے اعزاز سے نوازا گیا۔

لالک جان کی بہادری اور قادر پوسٹ کے زبردست دفاع کا اعتراف دشمن میں اپنے الفاظ میں کچھ اس طرح کیا کہ ’کسی بھی سپاہی نے اپنی پوسٹ نہ چھوڑی اور آخری گولی تک بھرپور مقابلہ کیا‘۔

Comments

- Advertisement -