اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے نوازشریف کی افغان سفیر سے ہونے والی ملاقات کی تفصیلی گفتگو تحریری اور آڈیو کی صورت میں سامنے لانے اور مسلم لیگ ن کو وضاحت دینے کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’نوازشریف کا ماضی متنازع ملاقاتوں سے بھرا پڑا ہے، اُن کی افغان مشیر کے ساتھ ہونے والی ملاقات افسوسناک ہے‘۔
فواد چوہدری نے سوال کیا کہ ’کیا نوازشریف نے یہ ملاقات اپنی جماعت سے اجازت کے بعد کی؟ مسلم لیگ ن کو اس پر وضاحت پیش کرنا ہوگی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’حمداللہ محب 16سال کی عمرمیں برطانیہ گئے وہیں پڑھے، اُن کا اور امراللہ صالح کا افغانستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، نوازشریف کی افغان مشیرسےملاقات پرہم حیران ہیں کیونکہ نوازشریف نے ایسےشخص سےملاقات کی جس کے بھارت سےتعلقات ڈھکے چھپے نہیں ہیں، اسی شخص نے پاکستان کے خلاف بدزبانی کی‘۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’افغان حکومت پرواضح کردیامشیرسلامتی سےکوئی بات نہیں ہوگی کیونکہ رواں سال مئی سے نیشنل سیکیورٹی ایڈوئزر افغانستان سےختم کرچکے ہیں‘۔
مزید پڑھیں: شیخ رشید کی نواز شریف کو وطن واپسی کیلئے بڑی پیشکش
یہ بھی پڑھیں: ’بھارت کو پاکستان میں دہشت گردی روکنی ہوگی‘
فواد چوہدری نے کہا کہ ’افغان مشیر نے پاکستان کے خلاف جو زبان استعمال کی اسے دہرایا نہیں جاسکتا، نوازشریف کی افغان مشیر سے ملاقات افسوسناک ہے کیونکہ امراللہ صالح نے پاکستان کوبدنام کرنا عادت بنالی ہے‘۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’نوازشریف کی افغان مشیرسےملاقات کی آڈیو ٹرانسکرپٹ سامنےلائی جائیں‘۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ’عمران خان سے مودی کی ملاقات میں شاہ محمودقریشی بھی تھے، وزیراعظم کسی سے خفیہ ملاقاتیں نہیں کرتے‘۔
’پاکستان کواس وقت سازشوں کا سامنا ہے، ہمارے ملک میں دہشت گردی کے لیے پڑوسی ملک کی سرزمین استعمال کی گئی ہے، ہم افغانستان میں کسی گروپ کے ساتھ نہیں عوام کے ساتھ ہیں‘۔