ہفتہ, نومبر 9, 2024
اشتہار

سعودی عرب: رمضان میں لڑائی جھگڑے کی ویڈیو بنانے والے خبردار

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: ماہ رمضان میں عوامی مقامات پر ہونے والے لڑائی جھگڑے کی تصاویر یا ویڈیو بنانا سائبر کرائم کے زمرے میں شامل ہے، ویڈیو بناکر اسے وائرل کرنے والے کو قید اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق ماہر قانون بدر سعید المالکی کا کہنا ہے کہ سائبر کرائم کے قانون کی شق نمبر 3 کے فقرے پانچ کے مطابق کسی بھی شخص کی تصویر کشی اس کی لاعلمی میں کرنا اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کرکے اس کی تشہیر کرنا قانون شکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس اقدام پر ایک برس تک قید اور پانچ لاکھ ریال تک جرمانہ ہوسکتا ہے یا واقعے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے دونوں سزائیں بیک وقت بھی دی جاسکتی ہیں۔

- Advertisement -

ماہر قانون بدر المالکی کا کہنا تھا کہ ماہ رمضان میں بعض لوگ اس قسم کے افعال کے مرتکب ہوتے ہیں جن کے ذریعے وہ اپنے لیے خود مشکل صورت حال پیدا کردیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایسے افراد جن کی تصویریا ویڈیو ان کی لاعلمی میں بنا کرسوشل میڈیا پروائرل کی گئی ہو وہ اگر چاہیں تو اس شخص کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا حق رکھتےہیں۔

ماہر قانون کا کہنا تھا کہ سائبرکرائم کے ادارے میں ذاتی تشہیر کے قانون کی رو سے ایسا کرنے والے کے خلاف شکایت درج کرائی جاسکتی ہے جس نے کسی کی لاعلمی میں اس کی تصویر کشی کی یا ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں