تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزرا قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

صبور اور علی کے اچانک طے ہونے والے رشتے کی اصل کہانی سامنے آگئی

لاہور: پاکستانی اداکارہ صبور علی اور علی انصاری کے اچانک طے ہونے والے رشتے کی اصل کہانی سامنے آگئی۔

برطانوی نشریاتی ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے معروف پاکستانی اداکارہ سجل علی کی بہن صبور علی نے بتایا کہ اُن کا علی انصاری کے ساتھ رشتہ اچانک طے پایا۔

انہوں نے بتایا کہ علی کی بہن اداکارہ مریم انصاری سے سجل اور میری اچھی دوستی ہے، وہ مجھ سے اکثر کہتی تھی کہ میرا بھائی نیک سیرت انسان ہے تم اُس سے شادی کرلو، یہ رشتہ دونوں کے لیے خوش قسمت ثابت ہوگا۔

اُن کا کہنا تھا کہ مریم نے رشتے سے متعلق سجل سے بات کی، جس کے بعد مریم نے علی اور سجل نے مجھے رضا مند کیا اور پھر ہم دونوں نے اس پر مشاورت کے بعد ہاں کردی۔

مزید پڑھیں: علی انصاری اور صبور علی کی آنکھوں میں آنسو کیوں تھے؟

صبور کا کہنا تھا کہ میں اس معاملے پر بات کرنے کے حق میں نہیں تھی کیونکہ خواہش تھی کہ جو بھی ہو بس جلد از جلد ہوجائے، پھر سب کچھ اتنا جھٹ پٹ ہوا کہ رشتے والے دن کے کپڑے بھی سمجھ نہیں آئے۔

انہوں نے بتایا کہ رشتہ طے ہونے سے قبل میری اور علی کی بہت اچھی اور گہری دوستی تھی، ہم ایک دوسرے کے ساتھ اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات شیئر کرتے تھے، یہ دوستی آئندہ بھی برقرار رہے گی۔

صبور نے بتایا کہ میں نے علی کو کئی بار لڑکیاں دکھائیں اور اُن کی گارنٹی بھی لی مگر اُس نے ہمیشہ انکار کیا۔

واضح رہے کہ صبور اور علی نے یکم مئی کو خاموشی سے منگنی کی، جس کے بعد دونوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کر کے رشتے میں منسلک ہونے کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: صبور اور علی انصاری کی منگنی پر مشال خان بول پڑیں

اپنی منگنی والے روز صبور کی آنکھیں نم تھیں اور وہ ایک موقع پر اشکبار بھی ہوئیں، جس کی انہوں نے وضاحت کچھ اس طرح کی کہ وہ اس خوشی کے موقع پر اپنے والد کی کمی کو شدت سے محسوس کررہی تھیں۔

Comments

- Advertisement -