تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

’’نواز شریف ہی ملک کا مسئلہ ہیں تو ہم واپس بلا لیتے ہیں‘

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نواز شریف ہی ملک کا مسئلہ ہیں تو ہم واپس بلا لیتے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف کا علاج نہیں چل رہا ہو تو وہ واپس آجائیں گے، ان کی صحت یابی کے لیے تین آپریشن ضروری ہیں، ہم نے کہا نواز شریف کی زندگی کی گارنٹی دیں گے تو وہ کل آجائیں گے۔

شاہد خاقان نے کہا کہ نواز شریف کو مفرور قرار دیا گیا ہے ان کی سزائیں بحال ہیں، وہ واپس آئیں گے تو اپنے کیسز کا سامنا کریں گے۔

بجٹ سے متعلق انہوں نے کہا کہ معاشی حالات اتنے خراب ہوگئے کہ بجٹ بنا ہی نہیں سکتے، تاریخ کا پہلا بجٹ ہے وزیر خزانہ نے ریلیف دینے کی بات تک نہ کی، شوکت ترین بجٹ میں یہ تک نہ کہہ سکے کہ مہنگائی کنٹرول ہوگی، بجٹ میں اتنی کوتاہیاں ہیں کہ رقم پوری ہی نہیں ہوسکتی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ بجٹ کے اہداف پورے کرنے کے لیے حکومت نے اقدامات نہیں اٹھائے، حکومت کو نئے ٹیکس لگانے ہوں گے پھر بجٹ اہداف پورے ہوں گے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو اسمبلی میں بولنے نہیں دیا گیا، کمیٹی میں موجودگی الگ اور بولنے کی اجازت دینا الگ ہوتا ہے، کمیٹی میں شامل لوگوں نے بل پر تحفظات تحریری دیے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تو نہیں بتایا کہ امریکا نے اڈے مانگے ہیں، وزیر خارجہ نے پارلیمان میں نہیں بتایا کہ ایسا کچھ مانگا گیا ہے، حکومت کو چاہیے تھا کہ امریکا نے اڈے مانگے ہیں تو پارلیمان میں اعتماد میں لیتے، حکومت معاملہ پارلیمان میں لاتی تو ہم حقائق کو دیکھ کر جواب دیتے۔

شاہد خاقان نے کہا کہ وزیراعظم پارلیمان میں بتاتے کہ بائیڈن نے اڈے مانگے میں نے انکار کیا، امریکا نے اڈے مانگے ہی نہیں تو انکار کیسے کررہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -