مانچسٹر: قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولر کے لیے کمر کی انجری ے بعد کم بیک کرنا مشکل ہوجاتا ہے لیکن ناممکن کچھ نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے کہا کہ کمر کی انجری کے بعد سخت محنت اور سینئرز کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی سے کم بیک کرنے میں کامیاب رہا۔
حسن علی نے کہا کہ انجری کے دوران شعیب ملک اور سابق کرکٹر شاہد آفریدی نے بھی بہت حوصلہ افزائی کی، اگر ہم نیت اور محنت کرلیں تو کچھ بھی ناممکن نہیں رہتا اور میں اس کی تازہ ترین مثال ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ ایک بہترین آل راؤنڈر بننا چاہتا تھا اور خوشی ہے کہ حالیہ فارم اس خواہش کو تقویت دے رہی ہے، بیٹنگ شروع سے ہی پسند تھی اور انجری کے دوران جب موقع ملا تو اپنی بیٹنگ پر خاص توجہ دی، اس دوران نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹرپر اپنی ہارڈ ہٹنگ صلاحیت پر بہت کام کیا۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ انگلینڈ سے بہت سی یادیں وابستہ ہیں، کیریئر کا آغاز آئرلینڈ سے ہوا اور پھر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتنا کبھی نہیں بھول سکتا، یہاں کی کنڈیشنز وائٹ بال کرکٹ کے لیے موزوں ہے، میزبان ٹیم اس فارمیٹ کی مضبوظ ٹیم ہے مگر پر امید ہوں کہ قومی ٹیم اس دورے پر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔
یاد رہے کہ 2016 میں اپنا انٹرنیشنل ڈیبیو کرنے والے حسن علی دوسال بعد ہی کمر کی انجری کا شکار ہوگئے تھے اور پھر تقریباَ دو سال ٹیم میں ان اور آؤٹ ہوتے رہے، بالآخر انہوں نے مکمل ری ہیب کے بعد قائداعظم ٹرافی 21-2020 میں شرکت کی اور متاثرکن کارکردگی کی بدولت انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنے دوبارہ کم بیک کی راہ ہموار کرلی۔