تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

سعودی عرب میں مقیم شہریوں کے لیے اہم خبر

سعودی عرب میں سائبر کرائم کنٹرول کے ماہر فہد الدوسری کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر ہیکرز نے نئے طریقے اختیار کرلیے جن سے محتاط رہنے کی اشد ضرورت ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق سائبر کرائم کنٹرول کے ماہر فہد الدوسری نے بتایا کہ ماضی قریب تک ہیکرز بینک اکاؤنٹ اپ ڈیٹ کرنے کا دھوکا دیتے تھے مگر وہ طریقہ اب پرانا ہوچکا اب 011 سے شروع ہونے والے نمبر سے کال کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نمبر کو دیکھ کر فوری طور پر یہی ذہن میں آتا ہے کہ ریاض سے کال ہے درحقیقت وہ کال بیرون مملکت سے ہوتی ہے اوور ہیکرز یہ تاثر دیتے ہیں کہ وہ اندرون ملک سے بات کررہے ہیں۔

فہد الدوسری کا کہنات ھا کہ ہیکرز ایسے ابتدائی اعداد منتخب کرتے ہیں کہ ان نمبروں کے ذریعے کال ریسیو کرنے والا دھوکا کھا جاتا ہے۔

کال کرنے سے قبل ہیکرز اپنے شکار کے بارے میں معلومات حاصل کرلیتے ہیں جس کا ذریعہ سوشل میڈیا پروفائل ہوتی ہے۔

سائبرکرائم کنٹرول کے ماہر الدوسری کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ اپنا ای میل یا ابشر پورٹل پراکاونٹ بناتے وقت خصوصی احتیاط برتیں کیونکہ مارکیٹ سے اکاونٹ بنانے میں یہ خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

علاوہ ازیں عوامی مقامات پر واٹس ایپ کو زیادہ دیر تک ’اوپن‘ نہ رکھا جائے جس سے ہیکرز کو موقع مل سکتا ہے کہ وہ موبائل ہیک کرلے۔

الدوسری کا کہنا تھا کہ کسی بھی ایسے لنک کو کسی صورت میں موبائل میں انسٹال نہ کریں جس کے بارے میں آپ جانتے نہیں ہوں جبکہ آنے والی کالز کے بارے میں بھی ہوشیار رہیں۔ اگر کالر کسی پروگرام کا لنک ارسال کرنے کی بات کرے تو اسے کسی صورت میں قبول نہیں کرنا چاہئے۔

Comments

- Advertisement -