تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

ارشد ندیم نے میاں چنوں سے ٹوکیو تک کا سفر کیسے طے کیا؟

ٹوکیو اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلے میں حصہ لینے والے پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے میاں چنوں سے ٹوکیو تک کا سفر اپنی محنت کی بدولت طے کیا۔

ٹوکیو اولمپکس میں شرکت کرنے والے ارشد ندیم کو نہ انویٹیشن کوٹا ملا اور نہ ہی وائلڈ کارڈ انٹری ملی، انہیں صرف کارکردگی نے ہی اس مقام تک پہنچایا۔

ارشد ندیم زنگ آلود آلات سے ورزش کرتے کرتے اولمپک اسٹیڈیم تک جاپہنچے۔

ارشد ندیم 2019 میں نیپال کے شہر کھٹمنڈو میں 86 اعشاریہ 29 میٹرز فاصلے تک نیزہ پھینک کر ساؤتھ ایشین گیمز کا نیا ریکارڈ قائم کرچکے ہیں۔

اسی کارکردگی کی بنیاد پر وہ براہ راست ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

پاکستان کے کسی ایتھلیٹ نے آج تک اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلوں میں براہ راست فائنل تک رسائی حاصل نہیں کی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے ارشد ندیم میڈل کی دوڑ سے باہر، دل جیت لیے

واضح رہے کہ ٹوکیو اولمپکس کے جیولین تھروکے فائنل مقابلے میں 12 ایتھلیٹ پہلے مرحلے میں شامل تھے جن میں سے ٹاپ 8 نے اگلے راؤنڈ میں جگہ بنائی۔ ان میں ارشد ندیم 84.62 کے اسکور کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے۔

میڈل راؤنڈ میں ٹاپ تین کھلاڑیوں کو گولڈ، سلور اور برانز میڈل کا حقدار ٹھہرنا تھا تاہم اس راؤنڈ میں ارشد ندیم متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکے اور میڈل کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔

دوسرے راؤنڈ میں پاکستان کے ارشد ندیم پانچویں نمبر پر رہے۔ بھارت کے نیرج چوپڑا نے اس مقابلے میں گولڈ، جمہوریہ چیک کے جیکب واڈلیچ نے سلور اور جمہوریہ چیک ہی کے ویتے سلاف ویسلے نے برانز میڈل اپنے نام کیا۔

حیران کن طور پر عالمی نمبر ایک جرمن کھلاڑی جولین ویبر بھی میڈل کی دوڑ سے باہر ہوئے اور ان کی چوتھی پوزیشن رہی۔

اس طرح ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کا سفر تمام ہوا اور اس کے 10 ایتھلیٹس کوئی بھی میڈل حاصل نہ کرسکے۔

Comments

- Advertisement -