تازہ ترین

فریقین انا کےخول سے باہر آکر مذاکرات کریں،سراج الحق

اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فریقین سے ایک بار پھر اپیل کی کہ انا کے خول سے باہر آکر مذاکرات کرٰیں، سراج الحق کا کہنا ہے کہ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری ملکی وقار کو داؤ پر نہ لگائیں ، کہیں ایسا نہ ہو کہ ریڈ زون خون سے بھی سرخ ہوجائے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اگست کا مہینہ پاکستان میں آزادی کا مہینہ ہے اور وہ چاہتے ہیں یہ مہینہ آزادی کا مہینہ ہی رہے، ملک میں آئین اور جمہوریت کو استحکام ملے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ اسلام آباد دھرنوں کے محاصرے میں ہیں ، ملک کی سیاست بند گلی میں پہنچ گئی  ہے، ہر طرف دمادم مست کے نعرے لگائے جارہےہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو پرامن،خوشحال دیکھنا اور ترقی کی طرف لےجانا چاہتے ہیں، فریقین انا سے باہر آکر مذاکرات کریں، اللہ نہ کریں ریڈ زون ہمارے ہی خون سے سرخ ہوجائے۔

  فریقین سے ایک بار پھر اپیل کی کہ پاکستان کو پرامن اور خوشحالی اور ترقی کے لیے فریقین انا کو چھوڑ کر مذاکرات کا راستہ اپنائیں،   جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے مارچ کرنے والوں سے بھی صبر سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔

سراج الحق  نے کہا کہ مسلسل کوشش میں ہے کہ سب مل کر بحران ختم کریں،  اب بھی وقت ہے معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے ، ہم نے 5 نکاتی فارمولا پیش کیا تھا،  جس میں یہ تجویز دی گئی تھی کہ حکومت اور اپوزیشن اتفاق رائے کے ساتھ دھاندلی والے حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کروائے اور جس حلقے میں دھاندلی کے حوالے سے شکایت ملی ہیں۔ وہاں دوبارہ الیکشن کروائے  یا  ووٹوں کی دوبارہ گنتی کروائی جائے۔

یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ  وزیراعظم نے معاملے کی تحقیقات کے لئے جس عدالتی کمیشن کی تشکیل کا  اعلان کیا ہے وہ کمیشن 30 روز کے اندر  اپنا فیصلہ عوام کے سامنے رکھے اور  بتایا جائے کہ انتخابات میں کہاں خرابی ہوئی اور کس نے کی پھر اس کا جو  بھی ذمہ دار  ہو اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

لگتا ہے الیکشن تجارت کا شعبہ اختیار کرگیا ہے، مارچ کرنے والے صبرسے کام لیں، ورنہ یہ روایت بن جائیگی۔

Comments

- Advertisement -