اسلام آباد: نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر سے متعلق تھراپی ورکس کے مالک طاہر ظہور نے تہلکہ خیز انکشافات کردئیے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق تھراپی ورکس کے مالک طاہر ظہور نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ نور مقدم کے قتل کے بعد ملزم ظاہر جعفر کے والد نے فون کرکے بلایا، ٹیم پہنچی تو پتا چلا کے اندر قتل ہوچکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ظاہر کے والد کو قتل سے متعلق بتایا تو جواب سن کر ہکا بکاہ رہ گیا، ردعمل ایسا تھا جیسا کچھ ہوا ہی نہ ہو۔
تھراپی ورکس کے مالک نے بتایا کہ ظاہر جعفر شراب کا عادی تھا پاگل نہیں تھا، بیٹے کے ہاتھوں قتل پر والد نے کہا کہ زیادہ پی لی ہوگی۔
مزید پڑھیں: نور مقدم قتل کیس : مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6ستمبر تک توسیع
طاہر ظہور نے اسلام آباد پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس کا کیس میں کردار ٹھیک نہیں، ہم پر شواہد مٹانے کا الزام بالکل غلط ہے، پولیس کے پاس شواہد موجود ہیں کوئی گڑ بڑ ہوتی تو فرانزک میں سامنے آجاتی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 20 اگست کو نور مقدم قتل کیس میں عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6ستمبر تک توسیع کردی تھی۔
یاد رہے کہ عید الاضحیٰ کی رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ایف سیون سے ایک سربریدہ لاش ملی تھی، جسے سابق سفیر شوکت مقدم کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کے نام سے شناخت کیا گیا پولیس کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا بعد ازاں اس کا سر دھڑ سے الگ کردیا تھا۔