تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

سندھ حکومت کی کراچی میں مزید قبرستان بنانے کی منظوری

کراچی: سندھ حکومت نے شہر قائد میں دو نئے قبرستانوں کے قیام کی منظوری دے دی۔

اےآر وائی نیوز کے مطابق سندھ کابینہ میں محکمہ بلدیات کی جانب سے بھیجا جانے والا مسودہ پیش کیا گیا، جس کی اراکین نے منظوری دی۔

کابینہ اراکین نے کراچی میں منزل سکون کے نام سے2قبرستانوں کی منظوری دی، جس کے تحت سندھ حکومت 2 قبرستانوں کے لیے 100، 100 ایکڑ زمین فراہم کرے گی۔

سندھ حکومت نے گڈاپ اور ضلع کیماڑی میں قبرستان کے لیے 100 ، 100 ایکڑ زمین مختص کردی ہے۔

یاد رہے کہ دو برس قبل سندھ حکومت نے کمشر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان کی تجویز پر گڈاپ میں 300، بن قاسم میں 200، ضلع جنوب میں 200 اور ضلع شرقی میں 100 ایکڑ زمین قبرستان کے لیے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا کراچی کے شہریوں کے لیے قبرستان بنانے کا فیصلہ

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کرونا سے مرنے والوں کے لیے نیا قبرستان بن گیا

چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں قبرستانو ں کے لیے زمین مختص کرنےکی سمری سندھ کی صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کی جائے گی اور وہاں سے منظوری کے بعد ہی قبرستانوں کے لیے جگہ مختص کی جاسکے گی۔

اسے بھی پڑھیں: کراچی : قبرستانوں میں قبضہ مافیا کیسے پنجے گاڑتی ہے؟ جانیے

یاد رہے کہ کراچی میں قبرستانوں کے لیے جگہ مختص کئی دہائیاں بیت چکی ہیں اور اس عرصے میں شہر کی آبادی میں کئی سو فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔ شہر کے اندر موجود بیشتر قبرستانوں میں جگہ پر ہوچکی ہے اور حکومت کی جانب سے ’ تدفین ممنوع ہے ‘ کے بورڈ بھی نصب کیے گئے ہیں۔ تاہم قبرستانوں میں جگہ کی قلت کے سبب شہری گورکنوں سے منہ مانگے داموں پر انہی قبرستانوں میں قبر غیر قانونی طور پر خریدنے کے لیے مجبور ہیں۔

Comments

- Advertisement -