تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

ایم کیو ایم نے کنزروینسی ٹیکس کو مسترد کردیا

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے کنزروینسی ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کا کے الیکٹرک بل میں ٹیکس لگانے کا مقصد شہریوں کے گھروں کی بجلی کاٹنا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق میئر کراچی وسیم اختر نے ایڈمنسٹریٹر کراچی اور سندھ حکومت کے اقدامات پر شدید تنقید کی اور کارکردگی کے حوالے سے وائٹ پیپر بھی جاری کی۔

وسیم اختر نے کہا کہ ’سندھ حکومت نے بلدیاتی اختیارات اپنےماتحت کر کے کراچی کو تباہ کردیا ہے، سندھ میں بیڈگورنس ہے، اس لیے سندھ کے علاوہ پاکستان کے تمام صوبوں میں ترقیاتی کام ہورہے ہیں‘۔

سابق میئر نے کہا کہ ’سندھ حکومت کراچی کو لوٹنے کیلئے نئی حکمت عملی بنارہی ہے، جس کے تحت عوام پر کنزوینسی ٹیکس نافذ کیا جائے گا اور یہ ٹیکس کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے وصول کیا جائے گا، عوام نے اس اقدام کو مسترد کردیا، کے الیکٹرک کے بل میں ٹیکس شامل کرنے کا مقصد بل جمع نہ کرانے کی صورت میں بجلی کاٹنا ہے‘۔

وسیم اختر نے  کہا کہ ’کراچی کے لوگ کنزروینسی ٹیکس نہیں دیں گے، ڈرینج ٹیکس کی وصولی کا اختیار واٹربورڈ کے پاس ہے، یہ کےایم سی نہیں لےسکتی، کےالیکٹرک بل جمع نہیں کرسکتی، منتخب حکومت کرسکتی ہے‘۔

مزید پڑھیں: کراچی والوں سے ٹیکس وصولی، سندھ حکومت کا کے الیکٹرک کی خدمات لینے کا فیصلہ

ایم کیو ایم کے رہنما نے کے الیکٹرک کو وارننگ دی کہ وہ سندھ حکومت کے اس غلط کام کا حصہ نہ بنے۔ انہوں نے کہا کہ کےالیکٹرک آج کے ایم سی کا 8 ارب روپےکا نادہندہ ہے، ٹیکسوں کی وصولی کا اختیار کے الیکٹرک کو دے کر یہ کراچی میونسپل کارپوریشن کو تالہ لگانا چاہتے ہیں‘۔

وسیم اختر نے الزام عائد کیا کہ ’سندھ حکومت کے ایم سی کے قبرستان اور باغات فروخت کررہی ہے، یہ منصوبہ بندی کے تحت کراچی کو لوٹنا چاہتے ہیں، اگر کے الیکٹرک سے ٹیکس وصولی کا کوئی معاہدہ طے ہوا تو ایم کیو ایم سڑکوں پر ہوگی کیونکہ اس ٹیکس کا سروس چارج بھی عوام سے ہی وصول کیا جائے گا‘۔

وسیم اختر نے مطالبہ کیا کہ ’کراچی کے مسائل پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جانا چاہیے، ہمارامطالبہ ہےکہ کراچی سندھ پرمشترکہ اجلاس بلایاجائے، 9ارب روپے پیپلزپارٹی والے دبئی لے جائیں گے کیونکہ یہاں کے شہریوں کا حق مار کر صوبائی حکومت نے نوکریاں فروخت کیں اور کرونا فنڈ میں بھی کرپشن کی‘۔

Comments

- Advertisement -