اسلام آباد: تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی کنول شوزب نے مریم اورنگزیب سے قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کی سربراہی واپس لینے اور کمیٹی دوبارہ تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی ذیلی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا، جس میں کنول شوزب نے مریم اورنگزیب کی سربراہی پر ذیلی کمیٹی پر اعتراض اٹھا دیا۔
کنول شوزب نے کہا کہ ’ابھی پی ایم ڈی اے قانون بنا ہی تو تو یہ کالا قانون کیسے بن گیا، اس حوالے سے چیئرمین کمیٹی جاوید لطیف کو بھی خط لکھا ہے، میری تجویز ہے اس ذیلی کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دیا جائے کیونکہ کمیٹی کی سربراہ مریم اورنگزیب نے متنازع بیان دے کر ذیلی کمیٹی کو مشکوک بنا دیا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین اور آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی اور پاکستان براڈ کاسٹنگ اتھارٹی کے اراکن نے شرکت کی۔
اے پی این ایس کے ممبر نے کہا کہ ’یہاں موجودتنظیمیں صحافیوں کےحقوق کیخلاف نہیں،حکومت نے تو نئی نوکریاں دیناتھیں یہاں تو نکالاجارہا ہے، پیمراکو ختم کرتے ہیں تو ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے’۔
پی بی اے کے نمائندے کے کہا کہ ’28مئی کو خط لکھا تھا کہ اتھارٹی کے قانون کا مسودہ دیں،حکومت کی جانب سے آج تک کوئی جواب سامنے نہیں آیا، ہم نے کہا تھا کہ انٹرنیشنل ڈیجٹل میڈیا کو ٹیکس نیٹ میں لائیں،میڈیا کے حوالے سے جو قوانین موجود ہیں انکو مضبوط کریں‘۔
ایمنڈ کے نمائندے نے کمیٹی میں مؤقف اختیار کیا کہ میڈیاکےحوالے سے قوانین پہلے سے موجود ہیں، نئی ریگولیٹری اتھارٹی قانون کی ضرورت نہیں،موجودہ قوانین میں کہیں کمی تھی تو ترمیم کی جاسکتی تھی‘۔