تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ٹریفک لائٹ سسٹم، برطانوی حکومت کا اچانک غیر متوقع فیصلہ

لندن: برطانوی حکومت نے ٹریفک لائٹ سسٹم میں ہونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے اچانک غیر متوقع فیصلہ کرلیا، جس کے بعد عوام کا انتظار مزید بڑھ گیا ہے۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی حکومت نے ٹریفک لائٹ سسٹم میں ہونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے آج باضابطہ اعلان کرنا تھا، جسے چند وجوہات کی وجہ سے کل تک مؤخر کردیا گیا ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ کابینہ میں ہونے والے ردوبدل کی وجہ سے ٹریفک لائٹ سسٹم کی تبدیلی کو مؤخر کیا گیا ہے۔ برطانوی تجزیہ کاروں نے پاکستان ، ترکی کا نام ریڈ لسٹ سے نکلنے کی پیش کوئی کی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو رواں ہفتے برطانوی ریڈ لسٹ سے نکالے جانے کی پیشگوئی

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے کا معاملہ، برطانوی اراکین پارلیمنٹ کا حکومت سے بڑا مطالبہ

واضح رہے کہ برطانوی حکومت نے کرونا کی روک تھام کے لیے ٹریفک لائٹ سسٹم متعارف کرایا، جس کے تحت مختلف ممالک کو گرین، امبر اور ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

گرین لسٹ میں شامل ممالک سے برطانیہ آنے والوں پر کوئی پابندی نہیں جبکہ امبر لسٹ سے آنے والوں پر گھر میں دس روز قرنطنیہ کی پابندی ہے البتہ جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا لیں ان پر قرنطینہ کی شرط عائد نہیں ہے۔ اسی طرح ریڈ لسٹ سے آنے والوں پر دس روز ہوٹل میں کوارنٹین کی پابندی ہے، اس میں استثنی سفارت کاروں اور انتہائی بیمار افراد کو حاصل ہے۔

حیران کن طور پر بھارت میں کرونا پھیلنے اور بڑی تعداد میں اموات ہونے کے باوجود بھی برطانوی حکومت نے بھارت کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا ہے، جس کے بعد وہاں کے عوام نے حکومتی فیصلے  پر تنقید شروع کردی تھی۔ گزشتہ دنوں برطانوی وزیرخارجہ نے دورۂ پاکستان کے موقع پر ریڈ لسٹ سے نام نکالنے کا اشارہ دیا تھا جبکہ برطانیہ کے اراکین پارلیمنٹ نے بھی اس حوالے سے حکومت کو خطوط لکھے اور احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

Comments

- Advertisement -