اسلام آباد: وزارتِ خزانہ نے عالمی بینک کی جانب سے جاری ہونے والی معاشی تخمینے کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اس پر شدید ردعمل جاری کیا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے عالمی بینک کی رپورٹ کے حوالے سے جاری ردعمل میں کہا گیا ہے کہ معاشی ترقی کے بارے میں ورلڈ بینک کا تخمینہ غیر حقیقی ہے، مہنگائی میں کمی کے لیے انتظامی اور پالیسی اقدامات جاری ہیں۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق ایک سال میں چینی کی عالمی قیمت میں53.6فیصداضافہ ہوا، جبکہ مقامی سطح پرچینی13.5فیصد مہنگی ہوئی، اسی طرح عالمی سطح پرپام آئل48.4فیصد،سویابین54.4فیصدمہنگاہوا اور کوکنگ آئل37.3 فیصد،گھی کی مقامی قیمت 40.7 فیصد بڑھ گئی۔
وزارتِ خزانہ نے کہا کہ گندم کی عالمی قیمت میں20فیصداضافہ ہوا جبکہ پاکستان میں گندم کاآٹا19.3فیصد مہنگاہوا۔
وزارتِ خزانہ نے کہا کہ خام تیل کی عالمی قیمت ایک سال میں81.5فیصدبڑھی،پاکستان میں پٹرول 16.5 فیصد، ڈیزل10.8 فیصد مہنگا ہوا۔
ترجمان وزارت خزانہ نے کہا کہ عالمی بینک کا موجودہ مالی سال کے دوران معاشی شرح نمو 3.4 فیصد رہنے کا تخمینہ غلط ہے، موجودہ مالی سال پاکستان کی معیشت 5 فیصد شرح سے ترقی کرے گی جبکہ جولائی میں مینوفیکچرنگ میں 2.3 فیصد بہتری آئی۔گنے، چاول، مکئی، کپاس کی فصل میں بھی بہتری کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے میں شرح نمو 2.8 فیصد ہے، صنعت کے شعبے میں شرح نمو 3.6 فیصد، خدمات کے شعبے میں شرح نمو 4.4 فیصد ہے، رواں سال گندم کی پیداوار 2 کروڑ 75 لاکھ ٹن رہی جبکہ مکئی کی پیداوار 89 لاکھ ٹن رہی۔
قبل ازیں عالمی بینک کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 2021 کے دوران پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح 3.94 فیصد رہی جبکہ مالی سال 2022 میں معاشی ترقی کی شرح 3.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔