گھوٹکی: سندھ کے شہر گھوٹکی میں محکمہ جیل کا پولیس اہلکار اپنے دو بچوں کو فروخت کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ جیل کے گیٹ پر پہنچ گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے شہر گھوٹکی میں محکمہ جیل کے پولیس اہلکار نے افسران کی مبینہ ناانصافی کے خلاف چیخ و پکار کی اور جیل کے گیٹ پر بچوں کو فروخت کرنے کے لیے آوازیں لگانا شروع کردیں۔
پولیس اہلکار نثار لاشاری کا کہنا تھا کہ جیل کے افسران کی زیادتیوں نے بچے فروخت کرنے پر مجبور کردیا۔
پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ 17 نومبر کو بچے کا گمبٹ کے اسپتال میں آپریشن ہے، چھٹی کے لیے رشوت مانگی گئی، ہیڈ محرر عزیز نے رشوت نہ دینے پر لاڑکانہ جیل تبادلہ کرادیا۔
نثار لاشاری نے کہا کہ کوئی میرے بچے پچاس ہزار روپے میں خریدے تو افسران کو رشوت دے سکوں گا.
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ ہیڈ محرر سے پندرہ دن کی چھٹی طلب کی گئی تو مجھ سے بیس ہزار روپے رشوت مانگی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے باوجود کسی افسران کی جانب سے اہلکار کی مدد نہیں کی گئی اور نہ ہی ہیڈ محرر کے خلاف کوئی ایکشن لیا گیا ہے۔