تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

’سانحہ بولٹن مارکیٹ کی طرز پر کوآپریٹیو مارکیٹ کے متاثرین کی مدد کی جائے‘

کراچی چیمبر آف کامرس  نے سندھ حکومت سے سانحہ بولٹن مارکیٹ طرز پر کوآپریٹیو مارکیٹ  آتشزدگی  کے متاثرہ تاجروں کو امداد دینے کا مطالبہ کردیا۔

بزنس مین گروپ (بی ایم جی) کے چیئرمین و سابق صدر کراچی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) زبیر موتی والا اور صدر کے سی سی آئی محمد ادریس نے مطالبہ کیا کہ ماضی میں جس طرح سندھ حکومت نے بولٹن مارکیٹ آتشزدگی واقعے کے بعد 2009 میں تاجروں کے ہونے والے نقصانات کے ازالے اور بحالی کے لیے اقدامات کیے، انہیں دوبارہ دہرانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کی قیادت میں اس وقت سندھ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے بہترین اقدامات تاجر آج بھی یاد رکھے ہوئے ہیں، کوآپریٹیو مارکیٹ آتشزدگی کے واقعے سے نمٹنے کے لیے بھی ایک بار پھر ویسا ہی رویہ اپنانا ہوگا۔

اپنے پیغام میں زبیرموتی والا نے کہا کہ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کوآپریٹو مارکیٹ کے دکانداروں کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔

مزید پڑھیں: صدر مارکیٹ میں‌ تیسرے درجے کی آتشزدگی، لاکھوں روپے کا نقصان

محمد ادریس نے سانحہ بولٹن مارکیٹ کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے ایک بار پھر دہرایا کہ ’جب 2009 میں بولٹن مارکیٹ آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تو سندھ حکومت نے کے سی سی آئی کو متاثرین کے معاوضے کے لیے نقصانات کا تخمینہ اور جائزہ لینے کے لیے فوکل باڈی کے طور پر مقرر کیا اور ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ بولٹن مارکیٹ کے تمام متاثرین آج تک کے سی سی آئی اور سندھ حکومت کے اس شاندار اقدامات کے مشکور ہیں جس کی وجہ سے ان کی امنگوں کے مطابق معاوضے کی بروقت ادائیگی ممکن ہوسکی۔

’کوآپریٹیو مارکیٹ میں لگنے والی آگ کی تحقیقات کے سلسلے میں بنائی گئی کمیٹی میں کے سی سی آئی اور کوآپریٹیو مارکیٹ ایسوسی ایشن  کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جانا چاہئے اور اس کمیٹی کو نقصانات کا جائزہ لینے کا کام بھی سونپا جائے تاکہ دکان داروں کے نقصان کا ازالہ ہوسکے‘۔

زبیر موتی والا نے مزید کہا کہ ’دکاندار لاک ڈاؤن اور کرونا کی وجہ سے پہلے ہی مالی مشکلات سے دوچار تھے اور جب کاروبار معمو ل کی طرف آنا شروع ہوا تو بدقسمتی سے اُن کے ساتھ خوفناک حادثہ پیش آگیا،کراچی چیمبر غم کی اس گھڑی میں پریشان حال دکانداروں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا اور ریلیف ملنے تک ہر دروازے پر دستک دیتا رہے گا۔

کے سی سی آئی کے صدر محمد ادریس نے کہا کہ کے سی سی آئی کوآپریٹیو مارکیٹ کے دکانداروں کو ہونے والے مجموعی نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے سندھ حکومت کے ساتھ تعاون اور مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یاد رہے کہ دو روز قبل کراچی کے مشہور تجارتی علاقے صدر میں قائم کوآپرٹیو مارکیٹ میں آگ لگ گئی تھی، جس کی وجہ سے 200 سے زائد دکانیں جل کر مکمل خاکستر ہوئیں، جس سے تاجروں کا کروڑوں روپے مالیت کا سامان جل کر راکھ ہوگیا۔

Comments

- Advertisement -