اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں فوجداری قانون ترمیمی بل 2021 کو منظور کرلیا گیا، جس کے تحت زیادتی کے مجرم کو نامرد بنایا جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اب تک 17 کے قریب بل منظور کیے جاچکے ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے کُل 28 بل ایوان میں پیش کیے جائیں گے۔
حکومت کی جانب سے بابر اعوان نے ایوان میں بل پیش کیے، جس پر اسپیکر نے ووٹنگ کرائی اور پھر اس کی منظوری کے حوالے سے اعلان کیا۔ حکومت نے ای وی ایم ووٹنگ، انتخابی اصلاحت اور عالمی عدالت انصاف (کلبھوشن) سے متعلق اہم ترمیمی بل بھی ایوان میں پیش کیے۔
فوجداری بل میں ریپ کے مجرم کو نامرد کرنے کے حوالے سے جماعت اسلامی کی جانب سے سفارشی ترمیم پیش کی گئی تھی، جس کے تحت مجرم کو سرعام پھانسی دینے کی تجویز کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بل منظور
یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: انتخابات ترمیمی بل 2021 پیش کرنے کی تحریک منظور
حکومت نے جماعت اسلامی کی جانب سے پیش کردہ ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے قانون میں نئی شق کا اضافہ کیا ہے۔
علاوہ ازیں مشترکہ اجلاس میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن بل2021، خواتین اوربچوں کےخلاف جنسی تشدد روکنے، کارپوریٹ تنظیم سازی کمپنیز، یونیورسٹی کےقیام کابل2021پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس سے منظور ہوا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے اتنخابی اصلاحات کے حوالے سے منظور ہونے والے بل پر اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ بل سے متعلق منفی استعمال کی بدگمانیاں پھیلائی جارہی ہیں، انتخابات کی ذمہ داری الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہے۔