تازہ ترین

کنگنا کے خلاف ایک اور پرچہ درج

ممبئی: سنہ 1947 کی آزادی کو بھیک قرار دینے والی بالی ووڈ کی متنازع اداکارہ کنگنا رناوت کی مشکلات میں ہر روز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

اپنے متنازع بیانات سے میڈیا میں جگہ بنانے اور لوگوں کی توجہ حاصل کرنے والی اداکارہ کنگنا رناوت کو گزشتہ چند روز سے شعلہ بیانی بہت مہنگی پڑ رہی ہے۔

یاد رہے کہ اداکارہ نے گزشتہ دنوں ایک کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے 1947 میں ملنے والی آزادی کو بھیک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں اصل آزادی 2014 میں (مودی حکومت آنے کے بعد) حاصل ہوئی۔

اداکارہ کے اس بیان پرملک کے مختلف علاقوں میں اُن کے خلاف پرچے درج ہوچکے ہیں جبکہ سیاسی رہنما اور شہری اُن سے بھارت کا سب سے بڑا سول (پدم شری) ایوارڈ واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: سکھوں‌ کی تضحیک کرنے اور دہشت گرد قرار دینے پر کنگنا کو قانونی جواب

ایک روز قبل ممبئی شہر کے سوبربان تھانے میں سکھ رہنماؤں نے کنگنا رناوت کے خلاف کمیونٹی کی تضحیک اور کسان و خالصتان تحریک کو دہشت گرد قرار دینے کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔

اب کرناٹکا پردیش یوتھ کانگریس کمیٹی نے کنگنا رناوت کے حالیہ انٹرویو پر اُن کے خلاف پرچہ درج کرنے کی درخواست دی، جس میں چینل انتظامیہ، صحافی کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

رکشہ رامایہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کنگنا رناوت نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ کنگنا نے اپنے حالیہ بیان میں آزادی کی جدوجہد کرنے والوں کے لیے گھٹیا زبان استعمال کی، جس پر وہ جرم کی مرتکب ہوئیں ہیں۔

Comments

- Advertisement -